پی ایم مودی اورسونیا گاندھی نے لوک سبھامیں کیا ایک دوسرے کا استقبال
PM Modi and Sonia Gandhi: آج بجٹ اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا میں جو کچھ بھی ہوا، وہ بحث کا موضوع بن گیا۔
پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی اور کانگریس کے تعلقات مسلسل کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس کی سابق کانگریس پارٹی کی سابق صدرسونیا گاندھی نے ایک دوسرے کا استقبال کیا۔ منگل کو لوک سبھا کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن لیڈروں کی بینچ کے قریب جاکر کئی اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی۔ اسی دوران وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کی بنیچ کی جانب سب سے آگے بیٹھیں سونیا گاندھی کو بھی نمسکار کیا اور جواب میں سونیا گاندھی نے بھی ہاتھ جوڑ کر وزیر اعظم مودی کے نمسکار کا جواب نمسکار سے دیا۔
اس دوران وزیراعظم نریندر مودی نے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ (Farooq Abdullah)کے پاس رک کر ان سے کچھ دیر بات چیت کی، لوک سبھا میں کانگریس لیڈرادھیر رنجن چودھری کے پاس جاکر ان سے پوچھا کہ،تھک گئے آپ؟
اس سے پہلے انہوں نے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے (Sudeep Bandyopadhyay)اور سوگات رائے کے علاوہ دیگر کئی اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
وہیں بہار کے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان خود وزیر اعظم کے پاس جاکر انہوں نے نمسکار کر کچھ باتیں شیئر کرتے ہوئے نظر آئے ۔ جس کے جواب میں وزیر اعظم مودی نے چراغ پاسوان کی پیٹھ تھپتھپائی۔
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ امرت کال کا یہ 25 سالہ دور آزادی کی سنہری صدی اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا دور ہے۔
یہ 25 سال ہم سب اور ملک کے ہر شہری کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا ہندوستان بنانا ہے جو خود کفیل ہو اور انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے قابل ہو، جس میں غربت نہ ہو اور جس میں متوسط طبقہ بھی شان وشوکت سے بھرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 2047 تک ایک ایسی قوم کی تعمیر کرنی ہے جو اپنے ماضی کی شان سے جڑی ہو اور جس میں جدیدیت کا ہر سنہری باب بھی جڑا ہو۔
-بھارت ایکسپریس