سوڈان میں پھنسے حقی-پکی قبائلیوں کو لے کر وزیر خارجہ جے شنکر نے سدارامیا کو کہا سیات مت کریں
Jaishankar asks Siddaramaiah: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوڈان میں خانہ جنگی کی صورتحال کے مدے نظر کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایسی سنگین صورتحال پر سیاست نہ کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میں آپ کے ٹویٹ سے حیران ہوں۔ سوڈان میں لوگوں کی جانیں خطرے میں ہیں، سیاست نہ کریں۔
کرناٹک کے ہکی-پکی قبائلی برادری کے 31 افراد خانہ جنگ سے متاثرہ افریقی ملک سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر سدارمیا نے منگل کو مرکزی حکومت سے ان لوگوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا جب کہ ریاستی حکومت نے کہا کہ اس نے مرکزی حکومت کو پورے معاملے سے آگاہ کر دیا ہے۔
کرناٹک اسٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے کمشنرمنوج راجن نے کہا، “ہمیں سوڈان میں پھنسے ہوئے کرناٹک سے 31 لوگوں کے بارے میں اطلاع ملی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہم نے اس کی اطلاع وزارت خارجہ کو دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے محکمے نے سوڈان میں پھنسے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سوڈان میں ہندوستانی سفارت خانے کی ہدایات پرعمل کریں۔ یہاں جاری ایک بیان میں راجن نے کہا، ”جو لوگ اس وقت پھنسے ہوئے ہیں وہیں رہیں اور باہر نہ آئیں۔ اس معاملے سے وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ اس معاملے پرکام کر رہی ہے۔
ساتھ ہی کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے سلسلہ وارٹویٹس میں حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے تاکہ ان پھنسے ہوئے لوگوں کو گھر پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “اطلاع ملی ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ہکی-پکی قبائلی گروپ کے 31 افراد سوڈان میں پھنس گئے ہیں سوڈان میں خانہ جنگی جاری ہے۔ میں وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ، وزیر خارجہ اور وزیر اعلی بسواراج بومائی سے اپیل کروں گا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنائیں۔
سدارامیا نے الزام لگایا کہ ہکی-پکی قبائلی گروپ کے لوگ سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں اورکئی دنوں سے کھانے پینے کوان کے پاس کچھ نہیں ہے، لیکن حکومت نے انہیں واپس لانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سوڈان میں دو گروپوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اوردونوں فریق توپ خانے، بھاری گولہ بارود اورلڑاکا طیاروں کا استعمال کر رہے ہیں۔