پی ایم مودی نے لوک سبھا میں نہرو کی تقریر کا ذکر کیا، کہا - سابق وزیراعظم ہندوستانیوں کو کم عقل سمجھتے تھے
وزیراعظم نریندر مودی آج 5 فروری کو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) سے خطاب کر رہے ہیں۔ اس دوران پی ایم مودی نے اپوزیشن پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے انتخابات میں اپوزیشن ناظرین گیلری میں نظر آئے گی۔
ہندوستانیوں کے تئیں نہرو جی کا نظریہ تھا کہ ہندوستانی سست ہیں – وزیر اعظم
#WATCH PM मोदी ने कहा, “15 अगस्त को लाल किले से प्रधानमंत्री नेहरू ने कहा था कि “हिंदुस्तान में काफी मेहनत करने की आदत आमतौर पर नहीं है। हम इतना काम नहीं करते जितना विदेशी देशों के लोग करते हैं। यह ना समझिए वे देश कोई जादू से खुशहाल हो गए हैं वे अक्ल और मेहनत से खुशहाल हुए हैं”।… pic.twitter.com/GLS8FNvCAA
— ANI_HindiNews (@AHindinews) February 5, 2024
اس دوران پی ایم مودی نے 1959 میں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تقریر کے بارے میں کہا، “کانگریس کی ذہنیت نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ کانگریس کو ملک کی طاقت پر کبھی یقین نہیں تھا، وہ خود کو حکمران سمجھتے تھے اور عوام کو کم سمجھتے تھے۔ نہرو جی نے لال قلعہ سے کہا تھا کہ ہندوستان میں عموماً محنت کرنے کی عادت نہیں ہے۔ ہم اتنا کام نہیں کرتے جتنا یورپ، جاپان، چین، روس اور امریکہ کرتے ہیں۔ ہندوستانیوں کے بارے میں نہرو جی کا نظریہ یہ تھا کہ ہندوستانی سست اور کم ذہانت کے مالک ہیں۔”
پی ایم مودی نے کہا، “جب صدر پارلیمنٹ کی اس نئی عمارت میں ہم سے خطاب کرنے آئے اور جس فخر اور احترام کے ساتھ سینگول اور پورے جلوس کی قیادت کی گئی، ہم سب نے ان کے پیچھے پیجھے چل رہے تھے۔ جب نئے ایوان میں یہ نئی روایت ہندوستان کی آزادی کے اس مقدس لمحے کی عکاسی کرتی ہے تو جمہوریت کا وقار کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
عوام کے آشیرواد سے اپوزیشن سامعین گیلری میں ہوگی، وزیراعظم
اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جس طرح سے آپ لوگ (اپوزیشن) ان دنوں محنت کر رہے ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ عوام آپ کو ضرور نوازیں گے۔ اور آپ یقینی طور پر اس سے کہیں زیادہ بلندی پر پہنچ جائیں گے جس پر آپ ہیں اور اگلے انتخابات میں سامعین میں نظر آئیں گے۔ وہ بطور اپوزیشن اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے… میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ملک کو اچھی اپوزیشن کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ”میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ میں سے بہت سے لوگ (اپوزیشن) الیکشن لڑنے کی ہمت ہار چکے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ بہت سے لوگ سیٹیں بدلنے کا سوچ رہے ہیں۔ بہت سے لوگ اب لوک سبھا کے بجائے راجیہ سبھا جانا چاہتے ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا “… اپنے خطاب میں صدر نے ملک کی خواتین کی طاقت، نوجوان طاقت، غریبوں اور ہمارے کسانوں، ماہی گیروں کے بارے میں بات کی ہے… جب ہم ملک کے نوجوانوں کی بات کرتے ہیں تو کیا یہ تمام طبقات کے نوجوانوں کے بارے میں نہیں ہے؟ خواتین کی بات کی جائے تو کیا اس میں ملک کی تمام خواتین شامل نہیں ہیں؟ کب تک ٹکڑوں میں سوچتے رہو گے۔ ہم کب تک معاشرے کو تقسیم کرتے رہیں گے؟
یہ بھی پڑھیں:“اس طرح کے ڈرامے سے ملک ترقی نہیں کرتا…”: اروند کیجریوال نے دہلی کرائم برانچ کے نوٹس پر کہا
پی ایم مودی نے کہا، “کانگریس کو اچھی اپوزیشن بننے کا بہت بڑا موقع ملا اور 10 سال کم نہیں ہیں۔ لیکن وہ 10 سال میں بھی اس ذمہ داری کو نبھانے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ جب وہ خود ناکام ہوئی تو حزب اختلاف میں زیادہ ہونہار لوگ تھے اور انہیں بھی ابھرنے نہیں دیا گیا۔ ایک ہی پراڈکٹ کو بار بار لانچ کرنے کی وجہ سے کانگریس کی دکان پر تالے لگنے کی نوبت آگئی ہے۔
بھارت ایکسپریس