Bharat Express

Mahant Shankaranand: مہاکمبھ میں مسلمانوں کے خلاف نیا فرمان، مہنت شنکر آنند  نے سنبھل تشدد پرکہا ووٹ بینک کی سیاست ہورہی ہے

اس سے قبل اکھاڑا پریشد نے مہاکمبھ کے علاقے میں مسلم مذہب کے کسی بھی فرد کے ذریعہ دکان یا کسی بھی طرح کے کاروبار کو لے کر فرمان جاری کرچکی ہے،

پریاگ راج مہاکمبھ سے پہلے مسلمانوں کے خلاف نیا فرما ن جاری کیا ہے۔ مسلمانوں پر دکانیں لگانے یا کمبھ میلے میں جانے پر پہلے ہی پابندی ہے، لیکن اب مذہبی رہنماؤں کی جانب سے نیا حکم  نامہ یعنی فرمان  جاری کیا گیا ہے ۔اس فرمان  میں کہا گیا ہے کہ وہاں آنے والے کسی بھی ہندو یاتری کا ڈرائیور مسلمان نہیں ہونا چاہیے۔

اگنی اکھاڑہ کے سکریٹری مہنت جیاناد برہمچاری نے یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریاگ راج مہاکمبھ میں مسلم ڈرائیوروں پر بھی پابندی ہے۔ اگنی اکھاڑہ نے یاتریوں سے یہ بھی دہرایا ہے کہ مہاکمبھ میں آنے والے جو بھی سامان خریدیں وہ ہندوؤں سے خریدیں۔ آپ جس گاڑی کے ڈرائیور کے ساتھ آ رہے ہیں، پہلے سے چیک کریں کون ہے وہ (مسلم)۔ کمبھ میں آنے کے لیے اپنی گاڑیوں میں صرف ہندو ڈرائیورکا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ  جہاں بھی آپ کھانا کھا رہے ہیں، اس بات کا خیال رکھیں  کہ وہ کہ ہندو  ہی ہو۔ مہاکمبھ میں سیکورٹی خطرے کے سوال پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ  جتنے بھی دہشت گرد ، وہ مسلمان ہیں۔ مہاکمبھ میں آنے والے تمام ہندو لوگوں سے ان باتوں کی اپیل کی گئی ہے۔

اس سے قبل اکھاڑا پریشد نے مہاکمبھ کے علاقے میں مسلم مذہب کے کسی بھی فرد کے ذریعہ دکان یا کسی بھی طرح کے کاروبار کو لے کر فرمان جاری کرچکی ہے،  اس حوالے سے کافی تنازعہ بھی ہوا ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ جب کسی ہندو کو مکہ مدینہ جانے کی اجازت نہیں ہے تو پھر پریاگ راج مہا کمبھ میلے میں مسلمانوں کا کیا کام ہے۔ یہ فیصلہ کسی بھی قسم کے تنازع سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ووٹ بینک کی سیاست پر بھی تنقید کی

مہنت شنکرآنند نے سنبھل تشدد کے متاثرین کے خاندانوں کو 5-5 لاکھ روپے کی امداد دینے پر اکھلیش یادو کی تنقید کی۔ انہوں نے اسے ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر قدم قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سیکولرازم کے بجائے ووٹ بینک کو فروغ دیتے ہیں۔ کمبھ میں ہندو راشٹر کی قرارداد پاس کرنے کے سوال پر شنکرانند نے کہا کہ یہ حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف ایک مطالبہ ہوسکتا ہے جسے حکومت جب چاہے منظور کرسکتی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کےگرنتھیوں اور پجاریوں  کو ماہانہ 18,000 روپے دینے کے منصوبے پر مہنت نے اسے سیاسی اعلان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایسے فتنہ انگیز وعدوں پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اسے محض انتخابی چال مانا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read