مین پوری میں صبح 11 بجے تک 18.72 فیصد ووٹنگ
Mainpuri: یوپی کی مین پوری لوک سبھا سیٹ کے ساتھ ساتھ رام پور اور کھتولی اسمبلی سیٹوں پر بھی ضمنی انتخابات کے لئے ووٹنگ جاری ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ اس دوران اکھلیش نے کہا کہ انتظامیہ ووٹ ڈالنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صبح گیارہ بجے تک مین پوری میں 18.72 فیصد، کھتولی میں 20.70 فیصد اور رام پور میں 11.30 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ رام پور میں لوگوں کو گھر سے باہر نہیں نکلنے دیا جا رہا ہے۔ طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔ انتظامیہ ووٹنگ کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ رامپور میں منصفانہ انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن ووٹ روکنے پر کارروائی کرے۔ رام پور میں فورس طلب کرنی پڑی ہے۔ الیکشن کمیشن ہر چیز کو نظر انداز کر رہا ہے۔ انتظامی افسر بات کرنے کو تیار نہیں۔ اکھلیش یادو نے مین پوری انتظامیہ پر بھی سنگین الزامات لگائے۔
اکھلیش یادو نے کہا- مجھے امید ہے کہ سماج وادی پارٹی کی اچھی جیت ہوگی۔ 2024 بھی شروع ہو جائے گا لیکن اس سے بڑی بات یہ ہے کہ نیتا جی اس میدان میں کام کرتے رہے ہیں۔ یہ نیتا جی کا علاقہ رہا ہے، نیتا جی کو یاد کر کے لوگ ووٹ ڈالنے آ رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ رام پور میں انتظامیہ بی جے پی کی حمایت کر رہی ہے۔ رام پور میں پولیس ووٹروں پر لاٹھی چارج کر رہی ہے۔ ایس پی کے کئی لیڈروں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ رام پور میں ایسی کئی تصویریں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ پولیس کئی دنوں سے کارکنوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ لوگوں کو ووٹ نہیں ڈالنے دیا جا رہا ہے۔
پرسپا کے سربراہ شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ ووٹنگ جاری ہے۔ پولیس دباؤ بنا رہی تھی، اس لیے ہمیں رات بھر گھومنا پڑا۔ لوگ نیتا جی سے بہت پیار کرتے ہیں۔ اب نیتا جی نہیں ہیں تو ایس پی امیدوار ڈمپل یادو ان کی سیٹ پر ہیں۔ یہاں کی عوام ڈمپل کو بھاری اکثریت سے جتائے گی۔
-بھارت ایکسپریس