Bharat Express

Love Jihad: مہاراشٹر میں لوجہاد کے خلاف ہندو تنظیموں نے نکالی ریلی

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) جیسی دائیں بازو کی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے ریلی میں حصہ لیا

Love Jihad: مہاراشٹر میں لوجہاد کے خلاف ہندو تنظیموں نے نکالی ریلی

Love Jihad: مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں اتوار کو ‘لو جہاد’ کے خلاف احتجاج کے لیے ایک ریلی  (مارچ) نکالی گی۔ دائیں بازو کی تنظیموں کے کارکنوں نے ‘لو جہاد’ کے خلاف ایک بہت بڑی ریلی نکالی۔ اس دوران انہوں نے مذہب  کے نام پرتبدیلی، مذہب مخالف قانون اور زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور چیف منسٹر ایکناتھ شندے کے شیو سینا  گروپ (دھڑے) کے کئی لیڈروں اور ایم ایل اے نے بھی ریلی میں شرکت کی۔

سکل ہندو سماج کے زیر اہتمام اس ریلی کو ہندو جن آکروش مورچہ کا نام دیا گیا۔ مارچ وسطی ممبئی میں دادر کے شیواجی پارک سے شروع ہوا اور 4 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرتے ہوئے پریل کے کام گار میدان پر ختم ہوا۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) جیسی دائیں بازو کی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے ریلی میں حصہ لیا۔

  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور چیف منسٹر ایکناتھ شندے کے شیو سینا دھڑے کے کئی لیڈروں اور قانون سازوں نے بھی ریلی میں شرکت کی۔ اس دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے راستے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ریلی کے راستے کے دونوں اطراف پولیس کی نفری تعینات تھی۔

ڈپٹی سی ایم دیوندر فرنویس نے کیا کہا؟

دائیں بازو کی تنظیموں کے کارکنان “لو جہاد” کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے مسلمان مردوں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ ہندو لڑکیوں کو اپنی  باتوں میں بہلا پھسلا کر شادی کے ذریعے مذہب کو  تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس نے گزشتہ دسمبر میں کہا تھا کہ حکومت ‘لو جہاد’ پر دیگر ریاستوں کے بنائے گئے قوانین کا مطالعہ کرے گی اور اس کے بعد  مناسب فیصلہ کرے گی۔  پچھلے  کچھ عرصے سے تبدیلی مذہب اور لو جہاد کا معاملہ کافی گرم ہے۔ تمام ہندو تنظیمیں اس پر برہمی کا اظہار کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے قانون بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read