Bharat Express

ہماچل انتخابات: پہلے 3 گھنٹے میں تقریباً 18 فیصد پولنگ

ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے لئے دکھا لوگوں میں جوش

شملہ، 12 نومبر (بھارت ایکسپریس): ہماچل پردیش میں ہفتہ کو پہلے تین گھنٹوں میں تقریباً 18 فیصد پولنگ ریکارڈ کیا گیا۔   الیکشن حکام نے بتایا کہ صبح کے وقت سرد موسم کے باوجود دیہی علاقوں کی خواتین ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلیں۔ پولنگ کے پہلے گھنٹے میں صرف 4 فیصد پولنگ ریکارڈ کیا گیا۔  کچھ جگہوں پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں خرابی کی وجہ سے تھوڑی  پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

 بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر، ان کی اہلیہ اور دو بیٹیوں نے منڈی ضلع کے سیراج میں ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔  سراج سے چار بار کے ایم ایل اے ایک بار پھر میدان میں ہیں۔اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد، ٹھاکر نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں باہر آئیں اور جمہوریت کے تہوار میں جوش و خروش سے حصہ لیں۔

 انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ 90  سالہ نجرم منی اور ان کی 87 سالہ بیوی نے ہماچل پردیش کے کنور ضلع کے کلپا گاؤں کے ایک پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالا۔ اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد منی نے ریاست کے ووٹروں سے جمہوریت کے اس تہوار میں پورے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لینے کی اپیل کی۔

 پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ووٹروں سے انتخابی عمل میں حصہ لینے کی اپیل کی۔پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا، آج ہماچل پردیش کی تمام اسمبلی سیٹوں کے لیے پولنگ کا دن ہے۔  میں دیو بھومی کے تمام ووٹروں سے گزارش کرتا ہوں کہ جمہوریت کے اس تہوار میں پورے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کریں اور ووٹنگ کا ایک نیا ریکارڈ بنائیں۔

 انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام نوجوانوں کو میری نیک خواہشات جنہوں نے آج پہلی بار ووٹ دیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ دیں اور ایک مضبوط حکومت منتخب کریں۔

 شاہ نے کہا کہ صرف ایک مضبوط اور بدعنوانی سے پاک حکومت ہی ہماچل پردیش کو ترقی میں سب سے آگے رکھ کر دیو بھومی کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کر سکتی ہے۔  میں ہماچل کے ووٹروں سے، خاص طور پر ماؤں، بہنوں اور نوجوانوں سے ایک مضبوط حکومت منتخب کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔  ریاست کے روشن مستقبل کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ دیں۔واضح رہے کہ انتخابی میدان میں 412 امیدواروں میں سے 24 خواتین اور 388 مرد ہیں۔

Also Read