جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی۔ (فائل فوٹو)
ممبئی کے آزاد میدان میں جمعیت علمائے ہند کے اجلاس میں مولانا ارشد مدنی کا نیا بیان سامنے آیا ہے۔ بجرنگ دل کو فرقہ پرستوں کی جماعت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس نے 70 سال پہلے اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہوتا تو ملک برباد نہ ہوتا۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ کانگریس میں بھی کچھ فرقہ پرست طاقتیں تھیں جنہوں نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر سید ارشد مدنی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں فرقہ پرست جماعت بجرنگ دل کو بند کرنے کی بات کی تھی۔ اگر وہ یہ فیصلہ 70 سال پہلے کر لیتے تو ملک برباد نہ ہوتا۔
‘کانگریس اپنی غلطی سدھار رہی ہے’
ارشد مدنی نے کہا، ‘جب انہوں نے یہ کہا تو شور مچ گیا کہ کانگریس نے اسے اپنے منشور میں شامل کرکے غلطی کی ہے۔ میں سمجھا تھا کہ غلطی نہیں بلکہ اپنی غلطی غورفکرکیا جارہا ہے ۔ مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ کانگریس اپنی 70 سال پرانی غلطی کو سدھار رہی ہے۔
اس سے قبل ارشد مدنی نے کہا تھا کہ جو لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی بات کر رہے ہیں وہ سب غدار ہیں۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اگر ہندو ملک بنانے کی بات کرنے والے غدار نہیں تو مسلم ملک کا مطالبہ کرنے والے بھی غدار نہیں ہیں۔
کرناٹک الیکشن میں کانگریس نے کیا تھا وعدہ
کرناٹک الیکشن کے دوان کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنے پر وہ بجرنگ دل پر بین لگائے گی۔ اس معاملے کو لے کر کافی تنازعہ بھی ہوا۔ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے بی جے پی نے اسے بجرنگ بلی کی توہین قرار دیا۔
کرناٹک انتخابی نتائج میں کانگریس نے 224 میں سے 135 سیٹیں حاصل کرکے اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنا لی ہے۔