Bharat Express

During the Mahaviri procession in Motihari: موتیہاری میں مہاویری جلوس پرکئی مقامات پر ہوا جم کر  ہوا  شدید ہنگامہ آرائی، دونوں فریقوں میں جھڑپیں

ضلع کے درپا، مہسی اور کلیان پور تھانہ علاقوں میں مہاویری جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پولیس پوری طرح چوکس ہے۔ آس پاس کے لوگوں کے ساتھ عوامی نمائندے کسی بھی حالت میں کوئی جھگڑا نہیں ہونے دینے کے لیے تیار ہیں۔

موتیہاری میں مہاویری جلوس پرکئی مقامات پر ہوا جم کر  ہوا  شدید ہنگامہ آرائی، دونوں فریقوں میں جھڑپیں

During the Mahaviri procession in Motihari: مشرقی چمپارن ضلع میں مہاویری جلوس  کے دوران پیر کو تین تھانہ علاقوں میں جھڑپ ہوئی ۔ ضلع کے درپا، مہسی اور کلیا پور تھانہ علاقے میں مہاویری پرچم لہرانے کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران اینٹ اور پتھر برسائے جس میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ حالانکہ پولیس فورس پہلے سے ہی ناگہانی جگہ پر تعینات تھی۔ واقعے کے بعد پولیس کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی قریبی تھانوں کی پولیس بھی موقع پر تعینات تھی۔اس کے بعد صورتحال معمول پر ہے۔

جلوس کے دوران پتھراؤ

ضلع کے درپا، مہسی اور کلیان پور تھانہ علاقوں میں مہاویری جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پولیس پوری طرح چوکس ہے۔ آس پاس کے لوگوں کے ساتھ عوامی نمائندے کسی بھی حالت میں کوئی جھگڑا نہیں ہونے دینے کے لیے تیار ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق درپا تھانہ علاقہ کے پپرا گاؤں میں مہاویری جھنڈا لے کر پچیاری ٹولہ پہنچے۔ اس دوران قریبی مکانوں کی چھتوں سے مہاویری جھنڈے والے جلوس پر اینٹ اور پتھر برسانے لگے۔ جس کی وجہ سے جلوس میں شامل کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران وہاں موجود ڈارپا تھانے کے ایس ایچ او دھرمیندر یادو کے بھی زخمی ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی کچھ زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

مہسی تھانہ علاقہ میں دو فریقین میں تصادم

اسی دوران مہسی تھانے میں مہاویری جلوس کے دوران دونوں پارٹیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران دونوں طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ مہسی پولیس نے معاملے کوامن بحال کرمہاویری جھنڈا بلند آگے بڑھاتے ہوئے کیس کو ختم کیا۔ اس کے علاوہ کلیان پور تھانہ علاقہ کے میڈن سریسیا میں مہاویری جھنڈا کے دوران تصادم ہوا۔ لیکن کلیان پور پولس کی چوکسی کی وجہ سے جلد ہی تنازعہ پر قابو پا لیا گیا۔ اس کے بعد لوگوں نے پھر مہاویری جھنڈا اتسو منایا۔

بھارت ایکسپریس