Bharat Express

Rahul Gandhi and Kharge: راہل گاندھی کو ‘جئے چند’ کہتے ہوئے بی جے پی نے کھڑگے سے کیا انہیں نکالنے کا مطالبہ

راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے بھاٹیہ نے مزید کہا کہ جب بھی ہندوستانی فوج اپنی طاقت دکھاتی ہے تو ہم وطنوں کا سینہ 56 انچ کا ہو جاتا ہے وہیں دشمن ملک کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔

راہل گاندھی کو 'جئے چند' کہتے ہوئے بی جے پی نے کھڑگے سے کیا انہیں نکالنے کا مطالبہ

Rahul Gandhi and Kharge: چین اور ہندوستانی فوجیوں کے حوالے سے راہل گاندھی کے بیان پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے سے راہل گاندھی کو ‘جئے چند’ سے تشبیہ دیتے ہوئے راہل گاندھی کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے قومی ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے راہل گاندھی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارتی فوجی سرحد پر چینی فوج کو مارتے ہوئے اپنی طاقت دکھا رہے ہیں تو دوسری طرف۔ بھارت کے ‘جئے چند’ راہل گاندھی ہماری فوج کا مورال توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔

بھاٹیہ نے کہا کہ کانگریس کی سابق قومی صدر سونیا گاندھی ماں ہونے کی وجہ سے راہل گاندھی کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی تھیں، لیکن کانگریس کے موجودہ قومی صدر ملکارجن کھڑگے کی کیا مجبوری ہے کہ وہ راہل گاندھی کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے۔  انہوں نے کہا کہ اگر کھڑگے ریموٹ کنٹرول صدر نہیں ہیں تو انہیں راہل گاندھی کو کانگریس سے نکال دینا چاہئے۔ انہوں نے راہل گاندھی سے قوم سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔

کانگریس پر چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بھاٹیہ نے کہا کہ ان کا چین کے ساتھ معاہدہ ہے اور اب تک انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے جس میں پارٹی، سونیا گاندھی یا راہل گاندھی نے چین کی مذمت کی ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ راہل گاندھی ملک کو بتائیں کہ وہ اپنے ‘جئے چند’ کردار کو کب چھوڑیں گے؟ سال 2007 میں پارلیمنٹ میں ایک سوال پوچھا گیا تو اس وقت کی کانگریس حکومت نے بتایا تھا کہ کانگریس کے دور میں 43180 مربع کلومیٹر زمین پر چین کا قبضہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Bharat Jodo Yatra: رگھورام راجن کے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے پربی جے پی نےکسا طنز– خود کو اگلا منموہن سنگھ مانتے ہیں

راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے بھاٹیہ نے مزید کہا کہ جب بھی ہندوستانی فوج اپنی طاقت دکھاتی ہے تو ہم وطنوں کا سینہ 56 انچ کا ہو جاتا ہے وہیں دشمن ملک کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ جب بھی فوج کی وجہ سے ہم وطنوں کا سینہ 56 انچ ہوتا ہے تو کانگریس اور راہل گاندھی کا سینہ چھ انچ ہوجاتا ہے؟

راہل کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ وہ راہل گاندھی کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ 1962 کا ہندوستان نہیں ہے۔ ہندوستان کی ایک انچ زمین بھی کسی کے قبضے میں نہیں ہے اور کسی کی اس پر قبضہ کرنے کی ہمت بھی نہیں ہے۔ بھارت کے پاس دنیا کی بہادر ترین فوج ہے اور بھارت سفارتی طور پر بھی قابل ہے۔ ایسے میں یہ ممکن نہیں کہ ہماری ایک انچ زمین پر بھی کوئی قبضہ کر لے۔

راہل گاندھی پر ملک کے اتحاد میں چھرا گھونپنے کا الزام لگاتے ہوئے بھاٹیہ نے کہا کہ جب بھی ملک وزیر اعظم مودی کی قیادت میں متحد ہواتب تب کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی نے اس اتحاد کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کا کام کیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read