مسلم ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے میں مصروف بی جے پی ، اب اردو میں پڑھنے کو ملے گی پی ایم مودی کی 'من کی بات'
UP Politics: لوک سبھا انتخابات 2024 کو لے کر سبھی پارٹیاں تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ تمام سیاسی پارٹیوں کی نظر انتخابات میں مسلم ووٹروں پر ہوتی ہے۔ بی جے پی بھی مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے بی جے پی نے ایک بار پھر اپنے سب سے بڑے اسٹار پرچارک پی ایم مودی کو اپنا چہرہ بنانے کی تیاری کر لی ہے۔ پی ایم مودی کی من کی بات کے اقساط اردو میں چھاپوا کر بی جے پی نے مسلم کمیونٹی کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی تیاری کی ہے۔
بی جے پی پہلے ہی پسماندہ مسلمانوں کو لبھانے میں کافی پہلے سے لگی ہوئی ہے۔ پارٹی کی کوشش ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کے ہر ووٹر تک پہنچ کر انہیں مودی حکومت کی گزشتہ 9 سال کی کامیابیوں کے بارے میں بتائے۔
بی جے پی مسلم ووٹروں کو راغب کرنے میں مصروف ہے
مسلم ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی بی جے پی کی اس کوشش کو اپوزیشن ایک مجبوری کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی جو مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست کر رہی ہے، اپنے ووٹروں کی کھسکتی ہوئی زمین کو دیکھ کر اپنا کھیل کھیل رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پسماندہ سماج کا ایک اور طبقہ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ مودی کی من کی بات کتاب کا اردو ترجمہ صرف دیکھنے اور چھاپنے تک محدود ہے۔ پسماندہ سماج کی نبض پکڑنے کے لیے بی جے پی کو بہت محنت کرنی ہوگی۔ اگر زمینی سطح پر کام نہیں ہوتا ہے تو بی جے پی کو اس حکمت عملی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
جس طرح سے بی جے پی پسماندہ سماج کو لے کر سنجیدہ ہے اور اسے اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اس کا کیا اثر ہو گا۔ یہ تو 2024 کے انتخابی نتائج کے بعد پتہ چلے گا، لیکن من کی بات کو اردو میں مسلم ووٹروں تک پہنچانا بی جے پی کی سوشل انجینئرنگ کا ایک نیا فارمولا ضرور ثابت ہو سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس