کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر AAP ہلہ بول، بی جے پی بھی سی ایم کے استعفیٰ پر اٹل
اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد دارالحکومت دہلی میں کئی مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ایک دوسرے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دہلی پولیس نے مظاہرین کو مخصوص مقامات پر پہنچنے سے روک دیا۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سپریمو اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف دہلی میں کئی مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے کارکنان صبح سے ہی دہلی کے مختلف علاقوں میں دہلی پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف جمع ہونا شروع ہو گئے۔ AAP رہنماؤں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کی کال دی گئی تھی، جس کے بعد پولس نے 7، لوک کلیان مارگ (وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ) پر سیکورٹی سخت کر دی تھی۔
#WATCH दिल्ली के मुख्यमंत्री अरविंद केजरीवाल के इस्तीफे की मांग को लेकर भाजपा ने दिल्ली में विरोध प्रदर्शन किया। pic.twitter.com/M0Cc7Ld71x
— ANI_HindiNews (@AHindinews) March 26, 2024
منگل کی سہ پہرعام آدمی پارٹی کے کارکنان اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی رہائی کے لیے احتجاج میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی طرف بڑھے، حالانکہ اس سے پہلے دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی تھی۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ردعمل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی احتجاج شروع کردیا۔ بی جے پی کارکنان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سکریٹریٹ کی طرف بڑھنے لگے۔
بی جے پی کارکنان کو سکریٹریٹ پہنچنے سے روک دیا
#WATCH दिल्ली: शराब नीति मामले में ईडी की हिरासत में मौजूद दिल्ली के मुख्यमंत्री अरविंद केजरीवाल के इस्तीफे की मांग को लेकर प्रदेश भाजपा अपने विरोध प्रदर्शन के दौरान सचिवालय की ओर बढ़ी। pic.twitter.com/WAFXuIe8iD
— ANI_HindiNews (@AHindinews) March 26, 2024
ان کے احتجاج کے دوران دہلی پردیش بی جے پی کارکنوں کو کجریوال کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔جو دہلی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ دہلی میں کئی مقامات پر بی جے پی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس نے کئی لوگوں کو دہلی سکریٹریٹ پہنچنے سے روک دیا۔
دہلی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ایک دوسرے کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔حالانکہ دہلی سیکریٹریٹ اور وزیر اعظم کے ارد گرد پابندیاں (ضابطہ فوجداری کے تحت) ہیں۔ وزیر کی رہائش گاہ پر پہلے سے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور وہاں کسی کو مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
دہلی حکومت کے وزیر نے یہ کال کی تھی
#WATCH | Delhi: BJP holds massive protests at the ITO demanding the resignation of Delhi CM Arvind Kejriwal who is in ED custody in the Delhi Liquor Excise Case pic.twitter.com/8TyjWllXjC
— ANI (@ANI) March 26, 2024
نامہ نگار کے مطابق آج دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف منگل کو وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔گوپال رائے نے یہ بھی کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی (آپ) کی جانب سے ملک گیر مظاہرہ کیا جائے گا۔ اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو دہلی میں شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ 22 مارچ کو کیجریوال کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا۔
وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس ہڑتال پر بیٹھے، حراست میں لے لیا گیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو دہلی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں بھیڑ جمع نہ کریں جہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔ کئی علاقوں میں مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے باوجود پنجاب حکومت کے وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 2 کے قریب ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ جہاں سے اسے حراست میں لے لیا گیا۔
بھارت ایکسپریس