Madhya Pradesh Cabinet: مدھیہ پردیش میں نئی کابینہ آج یعنی پیر کو سہ پہر 3:30 بجے حلف لیاگیا۔ اس مدت کے دوران، کل 28 ایم ایل اے وزیر اعلیٰ موہن یادو کی کابینہ میں شامل ہونے کے لیے بطور وزیر حلف لیا ۔ ان میں 18 کابینی وزیر، 6 وزیر مملکت آزاد چارج کے ساتھ اور 4 وزرائے مملکت ہوئے۔ وزراء کی مکمل فہرست یہاں دیکھیں-
#WATCH | Madhya Pradesh Cabinet expansion: BJP leaders Kailash Vijayvargiya, Vishwas Sarang and other party MLAs take oath as Madhya Pradesh cabinet ministers in Bhopal
A total of 28 BJP leaders are taking oath as ministers. 18 leaders including Pradhuman Singh Tomar, Prahlad… pic.twitter.com/cvtHJ7ARKn
— ANI (@ANI) December 25, 2023
مدھیہ پردیش میں حلف لینے والے وزراء کے نام
کابینہ وزیر
پردومن سنگھ تومر
تلسی سیلوات
ایدل سنگھ کسانہ
نارائن سنگھ کشواہا
وجے شاہ
راکیش سنگھ
پرہلاد پٹیل
کیلاش وجے ورگیہ
کرن سنگھ ورما
سمپتیا یویکے
ادے پرتاپ سنگھ
نرملا بھوریا
وشواس سارنگ
گووند سنگھ راجپوت
اندر سنگھ پرمار
ناگر سنگھ چوہان
چیتنیا کشیپ
راکیش شکلا
وزیر مملکت (آزادانہ چارج)
کرشنا گوڑ
دھرمیندر لودھی
دلیپ جیسوال
گوتم ٹیٹوال
لیکھن پٹیل
نارائن پوار
ریاستی وزیر-
رادھا سنگھ
پرتیما باگری
دلیپ اہیروار
نریندر شیواجی پٹیل
ایم پی چھوڑ کر قانون ساز الیکشن لڑنے والوں کا کیا حال ہے؟
ایم پی ہونے کے باوجود اسمبلی الیکشن لڑنے والی ریتی پاٹھک کو مدھیہ پردیش کی اس نئی کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ ایم پی ہونے کے باوجود بی جے پی نے 7 سابق مقننہ کو قانون ساز انتخابات میں حصہ لینے کے لیے میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے فگن سنگھ کلستے اور گنیش سنگھ الیکشن ہار گئے۔ وہیں نریندر سنگھ تومر کو اسمبلی کا اسپیکر بنایا گیا ہے۔ ایسے میں بی جے پی نے باقی چار میں سے تین کو کابینہ وزیر کا درجہ دیا ہے۔
کیلاش وجے ورگیہ کو بھی بی جے پی نے وزیر بنایا
مرکزی وزیر کا عہدہ چھوڑنے والے پرہلاد پٹیل کو بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں وزیر بنایا ہے۔ ان کے ساتھ بی جے پی نے راکیش سنگھ اور ادے پرتاپ سنگھ کو بھی وزیر بنایا ہے۔ ان دونوں نے ایم پی ہوتے ہوئے پارٹی کی ہدایت پر اسمبلی الیکشن لڑا تھا اور جیتا تھا۔ اس فہرست میں پارٹی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ کا نام بھی شامل ہے۔ بی جے پی نے وجے ورگیہ کو کابینی وزیر بھی بنایا ہے۔
شیوراج کا نام تک نہیں ہے، اس کا کیا معنی ہیں ؟
اس فہرست میں ایک حیران کن معلومات یہ ہے کہ سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کا نام بھی فہرست سے غائب ہے۔ اس وجہ سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ بی جے پی شیوراج سنگھ چوہان کو ریاست سے نکال کر مرکزی سیاست میں استعمال کر سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس