کانگریس کے قومی صدرکھرگے
لوک سبھا انتخابات 2024 کے 6 مرحلوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے، جب کہ ساتویں مرحلے کے لیے ووٹنگ یکم جون کو ہونی ہے۔ کانگریس صدر ملیکھارجن کھرگے نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بار ہندوستان میں مخلوط حکومت بننے جا رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے انڈیا الائنس کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کے چہرے کو لے کر بھی بڑا دعویٰ کیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات میں انڈیا الائنس کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا، ‘اس بار ہم حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ انڈیا اتحاد کو 275 سے زائد سیٹیں ملیں گی، اس بار ہمیں ہر طرف سے اچھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
آئینی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی۔
بی جے پی انڈیا اتحاد کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کے چہرے کو لے کر مسلسل سوالات اٹھاتی رہتی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘انتخابات کے بعد انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں میٹنگ ہوگی اور اس معاملے پر فیصلہ کیا جائے گا’۔
وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا
لوک سبھا انتخابی مہم ختم ہوتے ہی پی ایم مودی جمعرات (30 مئی) کی شام کنیا کماری پہنچ گئے۔ کنیا کماری میں وویکانند راک میموریل کے دھیانا منڈپم میں ان کا 45 گھنٹے کا دھیان جاری ہے۔ اس کو بھی نشانہ بناتے ہوئے، ملکارجن کھرگے نے کہا، ‘یہ تپسیا ایک شو ہے۔ اگر تپسیا ہی کرنی ہے تو گھر بیٹھ کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ آپ دس ہزار پولیس والوں کے ساتھ کوئی تپسیا نہیں کر سکتے۔ تپسیا کرنے کے لیے آپ اپنے ساتھ ٹی وی نہیں لے جاتے۔ وہ صرف دکھاوا کر رہے ہیں۔ اگر وہ کسی چیز کے لیے دھیان کرنا چاہتے ہیں تو وہ گھر میں بھی دھیان کر کے کر سکتے ہیں۔
حکومت بنانے کے لیے کن پارٹیوں کی حمایت کی جائے گی؟
نوین پٹنائک، اویسی اور مایاوتی جیسے لیڈروں سے حمایت لینے کے سوال پر، انہوں نے کہا، ‘انتخابات کے بعد جو بھی حمایت ملے گی، ہم اتحاد کے شراکت داروں سے بات کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔ ،
بھارت ایکسپریس۔