مفتی سلمان ازہری: فوٹو سوشل میڈیا
Mufti Salman Azhari: پولیس نے ممبئی میں مقیم اسلامی مبلغ سلمان ازہری کو گجرات میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس اتوار (4 فروری) کی شام مفتی سلمان ازہری کو لے گئی۔ ایسے میں سلمان ازہری کے حامیوں کی بڑی بھیڑ تھانے کے باہر جمع ہوگئی جس کے بعد سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
سنی مسلمانوں کے لیے دنیا میں اسلامی تعلیم کا سب سے بڑا مرکز سعودی عرب نہیں بلکہ مصر کا جامعہ ازہر ہے۔ جامعہ ازہر سے تعلیم حاصل کرنے والے اپنے نام سے ازہری استعمال کرتے ہیں۔ جامعہ ازہر 1000 سال پرانی یونیورسٹی ہے۔ دنیا بھر سے طلباء یہاں اسلامی تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔
ہندوستان میں اگر کوئی مولانا اپنے نام کے ساتھ ازہری کا اضافہ کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے جامعہ ازہر مصر سے تعلیم حاصل کی ہے۔ جامعہ ازہر میں تعلیم حاصل کرنا ایک عظیم کارنامہ سمجھا جاتا ہے، اسی لیے ازہری مولانا کا ہندوستان میں بہت احترام کیا جاتا ہے۔
سلمان ازہری نے مصر کی جامعہ الازہر سے تعلیم بھی حاصل کی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب سلمان ازہری کو حراست میں لیا گیا ہو۔ اس سے پہلے سال 2018 میں ازہری کو کرناٹک میں تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
مولانا سلمان ازہری نے اپنے حامیوں سے احتجاج نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں مجرم نہیں ہوں اور نہ ہی میں نے کوئی جرم کیا ہے۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور میں اس میں تعاون کر رہا ہوں۔ اگر میری قسمت میں گرفتار ہونا لکھا ہے تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں۔
مبینہ اشتعال انگیز تقریر کے معاملے کی تحقیقات کر رہی گجرات پولیس نے اتوار کے روز اس سلسلے میں ممبئی سے اسلامی اسکالر مفتی سلمان ازہری کو حراست میں لے لیا۔ ایک پولیس افسر نے یہ اطلاع دی۔ افسر نے بتایا کہ مفتی سلمان اس وقت گھاٹ کوپر تھانے میں ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ مفتی کے سینکڑوں حامی پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے، جس کی وجہ سے علاقے میں ٹریفک جام ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے تھانے کے باہر سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس