سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور سابق رکن اسمبلی اشرف کا قتل کرنے والے قاتل (تصویر: ٹوئٹر)
Atiq Ahmed-Ashraf Ahmad Shot Dead: سابق رکن پارلیمنٹ اور مافیا عتیق احمد اور اس کے بھائی کا گزشتہ رات تین لوگوں نے گولی مار کر قتل کردیا، جس کے بعد تینوں ہی قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ایک کی پہچان لولیش تیواری کے طور پر ہوئی ہے۔ جبکہ دوسرے کی پہچان سنی اور تیسرے کی پہچان ارون موریہ کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے ہی قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے کہ آخریہ تینوں قاتل کون ہیں، جنہوں نے سرعام مافیا کا گولی مارکر قتل کردیا۔ وہیں لولیش تیواری کے بھائی وید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی انکشاف کئے ہیں۔
قاتل کے بھائی نے بتایا کہ لولیش کو نشہ کرنے کی عادت ہے، وہ نشہ کرنے کا عادی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے بھائی نے بتایا کہ لولیش کے اوپرپہلے سے چار مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ تقریباً تین سے چار سال پہلے وہ لڑکی کو تھپڑ مارنے کے الزام میں جیل گیا تھا۔
بری عادتوں کی تھی عادت
لولیش کے بھائی وید نے بتایا کہ اسے تقریباً سبھی بری عادتوں کی لت لگی ہوئی ہے۔ وہ گھر پر بھی بہت کم آتا تھا، والدین اور بھائی اس سے زیادہ تعلق نہیں رکھتے تھے۔ وہ کٹرا میں ایک کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔ خبروں کے مطابق، لولیش ایک متوسط فیملی سے تعلق رکھتا ہھے، جس کے والد ایک اسکول بس چلاتے ہیں۔ جب والدین نے ٹی وی پر بیٹے کو عتیق احمد پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا تو وہ اپنے ہوش کھو بیٹھے۔ جانکاری کے مطابق، لولیش باندہ کا رہنے والا ہے اور اس نے لکھنو یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا، لیکن وہ پہلے سال میں ہی فیل ہوگیا اور پڑھائی چھوڑ دی تھی، جس کے بعد وہ غلط صحبت میں پڑگیا۔
کون ہے سنی اور ارون موریہ؟
لولیش کے علاوہ سنی اور ارون موریہ نے بھی عتیق احمد اور بھائی اشرف احمد پر تابڑتوڑ گولیاں برسائی تھیں۔ سنی اترپردیش کے حمیر پور کا رہنے والا ہے اور ارون موریہ کاس گنج کا رہنے والا ہے۔ وہیں اب پولیس کے مطابق، عتیق احمد اور اشرف پر گولی چلانے والے تینوں ملزمین کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ پولیس اس بات کی جانچ میں مصروف ہے کہ ان کی آپس میں کیسے جان پہچان ہوئی، کیا ان کے پیچھے کسی بڑے گینگ کا ہاتھ ہے۔ پولیس ان سوالوں کا جواب تلاش کر رہی ہے۔
وہیں ان تینوں ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ عتیق احمد کا پاکستان سے کنکشن تھا۔ اس نے اور اس کے گینگ کے لوگوں نے تمام بے قصور لوگوں کا قتل کیا تھا۔ عتیق احمد زمین پر قبضہ کرنے کے لئے قتل کرتا تھا اور مخافلت میں گواہی دینے والوں کو بھی نہیں چھوڑتا تھا۔ اس کا بھائی اشرف بھی ایسا کرتا تھا، اس لئے ہم نے دونوں کو مار ڈالا۔