کیا ہے 48 کروڑ سے بھی زیادہ صارفین والے SBI کی تاریخ، جانئے یہ ہندوستان میں کیسے آیا
History of SBI: ایس بی آئی بینک ہندوستان میں پبلک سیکٹر کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اس بینک میں آپ کا بھی بینک اکاؤنٹ ہو، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس بینک کی تاریخ کیا ہے جس کے 50 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔ اگر نہیں تو آئے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
کیا ہے ایس بی آئی بینک کی تاریخ؟
ہندوستان میں، زیادہ تر صارفین SBI بینک پر بھروسہ کرتے ہیں۔ جو ایک سرکاری بینک ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ 50 کروڑ صارفین کا یقین ہے جن کے اس بینک میں کھاتے ہیں۔ اس بینک کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو بتاتے چلیں کہ اس کا بیج سب سے پہلے لندن میں لگایا گیا تھا۔
پھر یہ انگریزوں کے دور حکومت میں پہلی بار کلکتہ میں قائم ہوا۔ یہ واقعہ 1806 میں پیش آیا۔ جب کلکتہ میں امپیریل بینک آف انڈیا قائم ہوا۔ پھر جب ہندوستان آزاد ہوا تو بینکوں کو قومیانے کی پالیسی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا بن گیا۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی 200 سال سے زیادہ کی تاریخ
اسٹیٹ بینک آف انڈیا 200 سال سے زیادہ پرانا ہے۔ جب یہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا بنا تو 20 سے زیادہ بینک اس میں ضم ہو گئے۔ اگر ہم اس کی جڑوں پر نظر ڈالیں تو بینک آف کلکتہ 2 جون 1806 کو برطانوی دور حکومت میں قائم ہوا تھا۔ بعد میں اس کا نام بدل کر بینک آف بنگال رکھ دیا گیا۔ بینک آف بنگال تین پریزیڈنسی بینکوں میں سے ایک تھا۔ باقی دو بینک آف بمبئی اور بینک آف مدراس تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Rahul Kaswan Joins Congress: راہل کاسوان نے تھاما کانگریس کا ‘ہاتھ’، چند گھنٹے قبل ہی بی جے پی سے دیا تھا استعفیٰ
تینوں بینکوں کو کاغذی کرنسی جاری کرنے کا حق حاصل تھا
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ان تینوں پریزیڈنسی بینکوں کو مشترکہ اسٹاک کمپنیوں کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ ان تینوں بینکوں کو 1861 تک کاغذی کرنسی جاری کرنے کا خصوصی حق حاصل تھا۔ 27 جنوری 1921 کو پریزیڈنسی بینکوں کا انضمام ہوا اور نئے بینکنگ ادارے کا نام امپیریل بینک آف انڈیا رکھا گیا۔
اس وقت تک امپیریل بینک آف انڈیا حکومت کی شمولیت کے بغیر مشترکہ اسٹاک کمپنی رہی۔ پھر جیسا کہ ہم نے بتایا کہ آزادی کے بعد یہ ہندوستان کا ایک بڑا بینک بن کر ابھرا اور اب اس کے 50 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔
-بھارت ایکسپریس