Bharat Express

Electoral bond

کوئمبٹور کی لاٹری کمپنی، جو الیکٹورل بانڈز کی سب سے بڑی خریدار بن کر ابھری ہے، فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔ یہ کمپنی سینٹیاگو مارٹن کی ہے جو لاٹری کنگ کے نام سے مشہور ہے۔

ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں اپنے حلف نامہ میں کہا، "سیاسی جماعتوں کے مکمل بینک اکاؤنٹ نمبر اور کے وائی سی کی معلومات کو عام نہیں کیا جا رہا ہے

انتخابی چندہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے امت شاہ نے کئی سوال بھی پوچھے۔ انہوں نے کہا، "ہم (بی جے پی) کے خلاف ایک الزام ہے کہ ہم نے بہت زیادہ چندہ وصول کیا ہے، یہ جھوٹ ہے

سابق وزیر اعلی مایاوتی نے مزید لکھا کہ ’’جہاں سہارا ہے وہاں اشارہ ہے، اس سے بچنے کے لیے بی ایس پی بڑے سرمایہ داروں اور امیر لوگوں کی منی پاور سے دور ہے۔

تفتیشی ایجنسیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، "سی بی آئی، ای ڈی، آئی ٹی بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہتھیار ہیں، یہ اب ہندوستان کی تفتیشی ایجنسیاں نہیں رہیں۔

الیکشن کمیشن کے ذریعے اپ لوڈ کردہ ڈیٹا پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ گراسم انڈسٹریز، میگھا انجینئرنگ، پیرامل انٹرپرائزز، ٹورینٹ پاور، بھارتی ایئرٹیل، ڈی ایل ایف کمرشل ڈیولپرز، ویدانتا لمیٹڈ، اپولو ٹائرز، لکشمی متل، ایڈلوائس، پی وی آر ، کیونٹر، سولا وائن، ویلسپن، اور سن فارما انتخابی خریداری میں ملوث ہیں۔

بی جے پی کی اہمیت ناقابل تردید ہے، جو 17 ریاستوں میں اقتدار پر قابض ہے اور مرکز میں مسلسل تیسری بار تاریخی کامیابی حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ باتیں کانگریس کے سابق سربراہ نے ایسے وقت کہی ہیں جب اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو حال ہی میں سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ میں نہ صرف ایس بی آئی کی عرضی (انتخابی بانڈز سے متعلق معلومات کو ظاہر کرنے کے لیے وقت کی حد میں توسیع کی درخواست) کو مسترد کر دیا گیا۔

ہندوستان میں، زیادہ تر صارفین SBI بینک پر بھروسہ کرتے ہیں۔ جو ایک سرکاری بینک ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ 50 کروڑ صارفین کا یقین ہے جن کے اس بینک میں کھاتے ہیں۔ اس بینک کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو بتاتے چلیں کہ اس کا بیج سب سے پہلے لندن میں لگایا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ پرآج روک لگا دی ہے۔ فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن بانڈ کے اختیارکی خلاف ورزی ہے۔ عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ کس حکومت کو کتنا پیسہ ملا ہے۔