الیکٹورل بانڈ سے متعلق معاملہ میں اسٹیٹ بینک کے چیئرمین نے جمعرات (21 مارچ) کو سپریم کورٹ میں حلف نامہ جمع کرایا۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ الیکٹورل بانڈ کیس میں 18 مارچ کو دیے گئے حکم کی تعمیل کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو خریدے اور ان کیش کیے گئے تمام انتخابی بانڈز کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔
حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام بانڈز کے نمبر بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 21 مارچ کی شام 5 بجے تک کا وقت دیا تھا۔ 18 مارچ کو سپریم کورٹ نے ایس بی آئی سے کہا تھا کہ وہ اس کے پاس موجود انتخابی بانڈز کی تمام تفصیلات کا انکشاف کرے۔
حلف نامہ کے مطابق، ایس بی آئی نے یہ جانکاری الیکشن کمیشن کو دی۔
بانڈ خریدار کا نام
بانڈ نمبر اور رقم
بانڈ کیش کرانے والی پارٹی کا نام
سیاسی جماعت کے بینک اکاؤنٹ کے آخری 4 نمبر
کیش شدہ بانڈ نمبر اور رقم
ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں اپنے حلف نامہ میں کہا، “سیاسی جماعتوں کے مکمل بینک اکاؤنٹ نمبر اور کے وائی سی کی معلومات کو عام نہیں کیا جا رہا ہے، کیونکہ اس سے اکاؤنٹ کی سیکورٹی (سائبر سیکورٹی) متاثر ہو سکتی ہے۔” اسی طرح “بانڈ خریداروں کی کے وائی سی تفصیلات ہیں۔ سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے بھی عام نہیں کیا جا رہا ہے۔ ایسی معلومات سسٹم میں نہیں ڈالی جاتی ہیں۔”
بھارت ایکسپریس۔