امریکی صدر جوبائیڈن اور پی ایم نریندر مودی
وزیراعظم نریندرمودی کے دورہ امریکہ سے قبل ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ امریکہ کی ایک طاقت کمیٹی نے بھارت کوشامل کرکے ناٹوپلس کو مضبوط بنانے کی سفارش کی ہے۔ واضح رہے کہ ناٹو پلس ایک حفاظتی انتظام ہے، جوعالمی دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے لئے نیٹواورپانچ منسلک ممالک آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان، اسرائیل اورجنوبی کوریا کوگلوبل ڈیفنس کو آپریشن بڑھانے کے لئے ساتھ لاتی ہے۔ واضح رہے کہ اگرہندوستان ناٹو پلس میں شامل ہوگا تو ان ممالک کے درمیان خفیہ جانکاری بغیر روک ٹوک سے شیئر ہو پائے گی۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی بغیر کسی ٹائم انٹرول کے ماڈرن ملٹری ٹکنالوجی تک پہنچ بن سکے گی۔
انڈوپیسفک کے علاقے میں اب چین کی دادا گیری ختم ہونے والی ہے کیونکہ ہندوستان ناٹو پلس میں شامل ہوسکتا ہے۔ یو ایس کی سلیکشن کمیٹی نے اس کی سفارش کردی ہے۔
ناٹو پلس ہوگا مزید طاقتور
امریکہ اور چائنیزکمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے درمیان اسٹرٹیٹجک تعلقات ایوان کی سلیکشن کمیٹی نے ہندوستان کو شامل کرکے ناٹو پلس کو مزید طاقتور بنانے سمیت تائیوان کی ریجسٹنس کیپسٹی بڑھانے کے لئے ایک پالیسی پرپوزل کو منظور کردیا۔
قابل ذکرہے کہ اس کمیٹی کی قیادت چیف مائیک گالاگھراوررینکنگ ممبرراجا کرشنا مورتی نے کی۔ سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ اسٹریٹجک مقابلے جیتنے اورتائیوان کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے یوایس کو ہمارے اتحادیوں اور ہندوستان سمیت سیکورٹی شراکت داروں کے ساتھ کنکشن مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
چین کی داداگیری پر لگے گی روک!
واضح رہے کہ ناٹو پلس میں ہندوستان کو شامل کرنے سے انڈو-پیسفک علاقے میں سی سی پی کی جارحیت پر لگام لگانے اورگلوبل سیکورٹی مضبوط کرنے میں امریکہ اورہندوستان کی قریبی شراکت داری میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ 6 سال سے اس پرپوزل پرکام کر رہےایک ہندوستانی نژاد رمیش کپورنے کہا کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سفارش کو نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ 2024 میں جگہ ملے گی اورآخرکاریہ قانون بن جائے گا۔ اپنی سفارشات کے مجموعے میں، چائنا کمیٹی نے کہا کہ تائیوان پرحملے کی صورت میں چین کے خلاف اقتصادی پابندیاں سب سے زیادہ مؤثرہوں گی۔