روہنی آچاریہ
پٹنہ: لوک سبھا انتخابات 2024 کا جوش پورے بہار میں تیز ہو گیا ہے۔ اس دوران بہت زیادہ بیان بازی بھی کی جا رہی ہے۔ این ڈی اے اتحاد اور ‘انڈیا’ اتحاد کے لیڈروں کی باتیں دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہیں۔ سب سے پہلے تیجسوی یادو کا انتخابی ریلی میں چراغ پاسوان کو گالی دینے کا ویڈیو وائرل ہوا۔ اب روہنی اچاریہ کے بی جے پی کے ریاستی صدر سمراٹ چودھری کے بارے میں بیان پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ روہنی اچاریہ کے خلاف بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ وہیں بی جے پی ترجمان سشما ساہو نے اس پر سخت ردعمل دیا ہے۔
روہنی آچاریہ پر بی جے پی برہم
لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ سارن لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وہ این ڈی اے کے لیڈروں کو سخت نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے بہار کے نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے ریاستی صدر سمراٹ چودھری کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیا۔ جس پر بی جے پی لیڈر کافی ناراض نظر آ رہے ہیں۔ بی جے پی کی ترجمان سشما ساہو نے روہنی اچاریہ کے بارے میں کہا کہ آپ خواتین کی توہین کر رہے ہیں۔ تمہاری ماں کے نو بچے ہیں اس سے پوچھو کہ بچے کو جنم دینا کتنا تکلیف دہ ہے۔ روہنی آچاریہ نے اپنی سگی ماں کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ سشما ساہو نے روہنی اچاریہ کے بیان پر الیکشن کمیشن سے کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
زیر بحث ہے روہنی آچاریہ کا بیان
دراصل، ایک انٹرویو میں ایک صحافی سے بات چیت کے دوران روہنی اچاریہ نے سمراٹ چودھری پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کون ہیں؟ وہ کس کے بیٹے ہیں؟ ان کی ماں کون ہیں، ان کے والد کون ہیں؟ اور ان کا بیٹا یا بیٹی ہے کہ نہیں، یا یہ سب پڑوسی کا ہے۔ روہنی آچاریہ کا یہ بیان جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا۔ اب بی جے پی اس معاملے پر سیاست کرنے میں مصروف ہے۔ بی جے پی کے کئی لیڈر الیکشن کمیشن کے دفتر گئے ہیں اور روہنی آچاریہ کے خلاف ایک خط لکھ کر کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امیٹھی سے راہل اور رائے بریلی سے پرینکا گاندھی کو بنایا جاسکتا ہے امیدوار، تیاریاں شروع، تصویریں آئیں سامنے
خط میں لکھا گیا ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کے خلاف نہ صرف ذاتی طور پر نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں بلکہ ان کے خاندان اور ان کے بچے کے خلاف بھی نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے جو نہ صرف تعزیرات ہند کے تحت قابل سزا جرم ہے بلکہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔ خط کے ساتھ روہنی اچاریہ کے بیان کی ویڈیو بھی الیکشن کمیشن کو دستیاب کرائی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔