سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ (فائل فوٹو)
امیش پال قتل سانحہ میں اہم ملزم سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے گروپ کے لوگوں کے خلاف مسلسل یوپی پولیس چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ پریاگ راج میں امیش پال کے قتل سانحہ میں عتیق احمد کے بیٹے اسد سمیت کئی شوٹرنامزد ہیں۔ اب پولیس کی خصوصی ٹیم کو آگرہ میں ان کے فٹ پرنٹ ملے ہیں۔ تلاشی مہم میں مصروف ایس ٹی ایف اور اے ٹی ایس کی ٹیم بھی آگرہ پہنچ چکی ہے اور چھاپہ ماری کر رہی ہے۔
جانچ ایجنسیوں کے مطابق، سرچ آپریشن میں مصروف پولیس عتیق احمد کے بیٹے کے کافی قریب پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، فتح پورسیکری کے ہردوئی سے 4 مشتبہ افراد کو جانچ ایجنسی نے پکڑ لیا ہے اوران سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ پولیس فتح پور سیکری سے لے کر راجستھان سرحد تک چھاپہ ماری اور تلاشی مہم بڑے پیمانے پر چلا رہی ہے۔
ہفتہ کے روز یوپی پولیس نے اس شخص کو بھی حراست میں لے لیا، جس نے عتیق احمد کے بیٹے اسد کو بھاگنے کے لئے کار مہیا کرائی تھی۔ اس شخص کا نام رخسار ہونے کے سبب پہلے خدشہ اس کے خاتون ہونے کا تھا، لیکن بعد میں مرد ہونے کی تصدیق ہوئی۔ کیونکہ اسے رخسار عرف پنٹو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ فی الحال، پولیس ان کے کال ڈیٹیل کی بنیاد پر بھی چھان بین کر رہی ہے۔
انکاؤنٹر میں ایک ملزم کو ہلاک کرچکی ہے پولیس
امیش پال قتل سانحہ معاملے میں غلام کے علاوہ اب تک تین ملزمین کے گھر پریاگ راج ڈیولیمپنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) زمیں دوز کرچکی ہے۔ اس قتل سانحہ کے بعد پولیس وجے چودھری کو تصادم میں ہلاک کرچکی ہے۔ امیش پال قتل سانحہ معاملے میں پولیس عتیق احمد کے فرار شاگردوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ ان کی تلاش میں پولیس پڑوسی ریاستوں کے ساتھ ساتھ آگرہ سمیت یوپی کے مختلف شہروں میں چھاپہ ماری کر رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس