Bharat Express

Uniform Civil Code: یونیفارم سول کوڈ سے متعلق کیا ہے حکومت کا موقف؟ راجیہ سبھا میں وزیر قانون کرن رججو نے دیا جواب

Uniform Civil Code: مرکزی وزیر قانون کرن رججو نے کہا کہ یوینفارم سول کوڈ کے نفاذ سے متعلق ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر کرن رججو۔ (فائل فوٹو: اے این آئی)

Law Minister Kiren Rijiju On Uniform Civil Code: مرکزی وزیر قانون کرن رججو نے جمعرات (2 فروری) کو یونیفارم سول کوڈ کے موضوع پرپارلیمنٹ میں جواب دیا۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت نے 21ویں لاکمیشن آف انڈیا کے یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف موضوعات کی جانچ کرنے اور اس پر سفارش کرنے کی گزارش کی تھی۔ 21ویں لا کمیشن کی مدت 31 اگست 2018 کو ختم ہو گئی ہے۔

کرن رججو نے راجیہ سبھا میں کہا کہ لاکمیشن سے ملی جانکاری کے مطابق، یو سی سی سے متعلقہ معاملہ 22ویں لا کمیشن کی طرف سے غوروخوض کے لئے اٹھایا جاسکتا ہے۔ اس لئے یکساں سول کوڈ کو عمل میں لانے پرابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

پہلے بھی ایوان میں گونجا تھا یو سی سی کا معاملہ

اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں وزیر قانون کرن رججو نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ ریاستوں کو یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو محفوظ کرنے کی اپنی کوششوں میں اسے ذاتی قوانین نافذ کرنے کا حق ہے، جو جانشینی، شادی اور طلاق جیسے مسائل کا فیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ تبصرہ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (مارکسوادی) کے رکن جان برٹاس کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا تھا، جس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا مرکز یونیفارم سول کوڈ سے متعلق اپنے خود کے قانون بنانے والی ریاستوں سے واقف کرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  Ghulam Nabi Azad Meets Amit Shah: غلام نبی آزاد کا کیا ہوگا اگلا راستہ؟ امت شاہ سے ملاقات کے بعد اب طے کرسکتے حکمت عملی

وزیر قانون نے کیا کہا تھا؟

وزیرقانون کرن رججو نے کہا تھا کہ ‘ہاں، سر۔ آئین کا آرٹیکل 44 ریاست کو یہ حقوق فراہم کرتا ہے’۔ وزیر قانون نے کہا تھا کہ ذاتی قانون جیسے جانشینی، وصیت، شادی اورطلاق، آئین کی ساتویں فہرست سے متعلق ہیں اوراس لئے ریاستوں کو بھی ان پر قانون بنانے کا حق ہے۔ اس سے پہلے جب پارلیمنٹ میں اس موضوع کواٹھایا گیا تھا تو وزیر قانون نے کہا تھا کہ لا کمیشن اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read