Uniform Civil Code: یکساں سول کوڈ (یو سی سی سی) پر وزیر اعظم مودی کے بیان سے سیاسی گھمسان شروع ہوگیا ہے۔ اپوزیشن اس موضوع پر سخت رویہ اپنا رہا ہے اور مودی حکومت پر تنقید کر رہا ہے۔ اسی ضمن میں اب کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے وزیراعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ سابق وزیر قانون اور راجیہ سبھا رکن کپل سبل نے سوال کیا کہ ان کی تجویزکتنی عام ہے اورکیا ہندو، آدیواسی اورشمال مشرق سبھی اس کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس کے علاوہ کپل سبل نے سوال اٹھایا کہ آخر 9 سال بعد وزیراعظم مودی کو یہ بات کیوں یاد آرہی ہے۔
کپل سبل نے پوچھا سوال
دراصل، وزیراعظم مودی نے بھوپال میں یونیفارم سول کوڈ کی پرزوروکالت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئین سبھی شہریوں کے لئے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے۔ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے اور مشتعل کرنے کے لئے یونیفارم سول کوڈ کے موضوع کا استعمال کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔ اب وزیراعظم مودی کے اسی بیان پر راجیہ سبھا رکن کپل سبل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’وزیراعظم نے یکساں سول کوڈ پر زور دیا، اپوزیشن پر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کا الزام لگایا۔ پہلا سوال، آخر9 سال بعد یہ بات کیوں؟ 2024 (الیکشن کے لئے)؟ دوسرا سوال، آپ کی تجویز کتنا عام ہے، آدیواسی اور شمال مشرق سبھی اس کے دائرے میں آتے ہیں؟ تیسرا سوال، ہردن آپ کی پارٹی مسلمانوں کو مایوس بناتی ہے، کیوں؟ اب آپ کو تشویش ہو رہی ہے۔‘‘
Prime Minister :
Pushes for Uniform Civil Code
Accuses Opposition of instigating MuslimsQuestions:
1) Why now after 9 years? 2024?
2) How “uniform” is your proposal :
Covers : Hindus, Tribals, North-East , All ?
3) Every day your Party targets Muslims. Why? Concerned now !— Kapil Sibal (@KapilSibal) June 28, 2023
لا کمیشن نے مانگی تجویز
واضح رہے کہ لا کمیشن نے 14 جون کو یو سی سی پر ازسرنو تبادلہ خیال کا عمل شروع کیا تھا اور سیاسی طور پر حساس اس موضوع پر عوامی اور منظورشدہ مذہبی تنظیموں سمیت متعلقہ افراد سے 13 جولائی تک اپنے خیالات پیش کرنے کو کہا ہے، جس کے بعد بی جے پی لیڈران کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ حکومت جلداز جلد اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کی تیاری کر ہری ہے۔ ان باتوں پر وزیراعظم مودی کے بیان نے مہر لگانے کا کام کیا۔ فی الحال پورے ملک میں یکساں سول کوڈ سے متعلق ازسرنو بحث شروع ہوچکی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔