یوپی پولیس نے عتیق احمد کے ٹھکانے سے نقد اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔ (تصویر: ANI)
Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل سانحہ معاملے میں جانچ ایجنسیوں کو ایک ہی دن (منگل) کو کئی کامیابیاں ملی ہیں۔ دیر رات پولیس اور ایس اوجی نے قتل سانحہ میں مدد گار بنے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے ٹھکانے سے بڑی مقدار میں نقد اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔ اس سے پہلے منگل کی صبح ہی عتیق احمد کے بھائی کے گروہ کے للّا گدّی کو پولیس نے گرفتار کیا تھا تو منگل کی دوپہر کو کرائم برانچ نے عتیق احمد کے بیٹے اسد کے قریبی رازدار سونو کو حراست میں لیا تھا۔ ایک دن میں ملی ان کامیابیوں کے بعد پولیس عتیق احمد کے فرار بیٹے اسد تک پہنچتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
وہیں جیل میں بند عتیق احمد پر چوطرفہ دباؤ بن رہا ہے۔ ایسے میں امید ظاہر کی جار ہی ہے کہ پولیس جلد ہی فرار شوٹرس تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ منگل کی دیر رات یوپی پولیس نے عتیق احمد کے ایک اہم ٹھکانے پر چھاپہ ماری کی، جہاں سے پانچ پستول، پانچ دیسی بندوقیں، ایک میگزین، گولہ بارو اور 72.37 لاکھ روپئے ضبط کئے گئے۔ اتنا ہی نہیں پولیس نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار بھی کرچکی ہے۔
پریاگ راج پولیس کمشنر رمت شرما نے بتایا کہ اترپردیش پولیس نے آج یہاں چکیا علاقے میں عتیق احمد کے منہدم کئے گئے دفتر سے بڑی مقدار میں نقدی اور تقریباً ایک درج غیرقانونی ہتھیار برآمد کرلئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جانکاری دی کہ اس کارروائی سے پانچ پستول، پانچ دیسی بندوقیں، ایک میگزین اور کل 112 گولہ بارود برآمد کئے گئے ہیں۔ 6 موبائل برآمد ہوئے ہیں جبکہ گرفتارپانچوں افراد کے پاس سے کل 2.25 لاکھ روپئے ضبط کئے گئے ہیں۔ عتیق احمد کے دفتر سے 72.37 لاکھ روپئے ضبط کئے جانے کی بات سامنے آئی ہے۔ پانچوں قاتلوں کی پہچان نیاز احمد، محمد شجر، قیس احمد، راکیش کمار اور ناکیش کمار عرف لالا اور محمد ارشد خان عرف ارشد کٹرا کے طور پر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ 24 فروری کو پریاگ راج میں بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال قتل سانحہ کے اہم گواہ وکیل امیش پال کے ساتھ ہی دو پولیس اہلکاروں کا دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں گجرات میں بند عتیق احمد کو سازش کا اہم مجرم مانا جا رہا ہے۔ مہلوک امیش پال کی اہلیہ جیا پال کی شکایت کی بنیاد پر دھومن گنج تھانے میں عتیق احمد، اس کے بھائی خالد اشرف، بیوی شائستہ پروین، دو بیٹوں، معاون گڈو مسلم اور 9 دیگر افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس