جیسے جیسے رام مندر کے افتتاح کا وقت قریب آ رہا ہے، سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی جانب سے بیان بازی میں بھی اضافہ ہورہا ہے جہاں اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی پر ایک کے بعد ایک تیر چھوڑ رہی ہیں، وہیں حکمراں بی جے پی کی جانب سے جوابی حملہ کیا جا رہا ہے۔ اب این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کا ‘سنگ بنیاد’ اس وقت رکھا گیا تھا جب راجیو گاندھی ملک کے وزیر اعظم تھے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس اس معاملے پر صرف سیاست کر رہے ہیں۔
شرد پوار منگل کو ایک جلسہ عام کے لیے کرناٹک کے نیپانی پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے یہ بات کہی۔ شرد پوار نے کہا، ’’راجیو گاندھی کے دور میں سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس بھگوان رام کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔‘‘ پہلے 11 دنوں کی رسومات شروع ہو چکی ہیں۔ اس پر شرد پوار نے کہا، ’’میں رام جی میں ان کے عقیدے کا احترام کرتا ہوں، لیکن اگر وہ غربت مٹانے کے لیے روزہ رکھنے کا فیصلہ کرتے تو لوگ اس کی تعریف کرتے‘‘۔
ان جماعتوں نے دعوت کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری جانب لوک سبھا انتخابات کے لیے بنائے گئے انڈیا الائنس کی کئی اتحادی جماعتوں نے دعوت نامے کو مسترد کر دیا ہے، جب کہ شرد پوار کو ابھی تک دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔ تاہم شرد پوار کا کہنا ہے کہ وہ رام للا کے درشن کے لیے 22 جنوری کے بعد ایودھیا جائیں گے۔ اب تک کانگریس، سماج وادی پارٹی، ٹی ایم سی اور بائیں بازو کی پارٹی نے اس دعوت کو مسترد کردیا ہے۔ کانگریس نے اسے بی جے پی اور آر ایس ایس کا نجی پروگرام قرار دیا ہے۔ وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے پہلے کہا کہ وہ اس شخص کو نہیں جانتے جس نے انہیں مدعو کیا تھا۔ تاہم تنقید کا سامنا کرنے کے بعد انہوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ پران پرتیشٹھا پروگرام کے بعد ایودھیا جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔