تیجسوی یادو نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔
بہارکی عظیم اتحاد حکومت جلد گرسکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمارراشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) سے ناطہ توڑنے جا رہے ہیں اوربی جے پی سے ہاتھ ملانے والے ہیں۔ اس درمیان آرجے ڈی کے لیڈراور صوبے کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے اشاروں ہی اشاروں میں اس کا ذکر کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں عوام ہی مالکت ہوتی ہے۔ بہار میں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے اورآگے بھی کرتے رہیں گے۔
تیجسوی یادو پٹنہ ضلع کے مسوڑھی کے گاندھی میدان میں ترنگا لہرانے پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مختصرخطاب کیا اورمیڈیا سے بغیربات کئے پٹنہ کے لئے روانہ ہوگئے۔ تیجسوی یادوکے چہرے پر کشیدگی واضح طور پر نظر آرہی تھی۔ وہیں آرجے ڈی کے لیڈرمسلسل دعویٰ کررہے ہیں کہ عظیم اتحاد کی حکومت میں سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، لیکن صوبے میں زبردست سردی کے درمیان سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
آرجے ڈی اراکین اسمبلی کی طلب کی گئی میٹنگ
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندرنتیش کمارپالا بدلنے والے ہیں اور 28 جنوری کو پھر سے وزیراعلیٰ کا حلف لیں گے، جبکہ سشیل مودی کو نائب وزیراعلیٰ بنایا جاسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرنتیش کمارعظیم اتحاد سے الگ ہوں گے توآرجے ڈی اراکین اسمبلی کی پریڈ کراسکتی ہے۔ آرجے ڈی نے کل یعنی 27 جنوری کو اپنے اراکین اسمبلی کی میٹنگ بلائی ہے۔ سب سے بڑی پارٹی ہونے کی بنیاد پر حکومت بنانے کے لئے گورنر سے بلانے کا مطالبہ بھی کرسکتی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرجے ڈی بہار میں حکومت بنانے کی کوشش میں ہے۔ اس نے جیتن رام مانجھی کوبھی پیشکش کی ہے۔ جیتن رام مانجھی کے بیٹے سنتوش مانجھی کو نائب وزیراعلیٰ کا آفر دیا گیا ہے اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سے بھی آرجے ڈی نے حمایت مانگی ہے۔ سنتوش مانجھی نے کہا کہ وہ کہیں نہیں جا رہے ہیں۔ این ڈی اے کے ساتھ ہیں۔ آرجے ڈی میں جانے کی باتیں غلط ہیں۔ 243 اراکین والی بہار اسمبلی میں 79 اراکین کے ساتھ آرجے ڈی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ وہیں بی جے پی کے 78، جے ڈی یو کے 45، کانگریس کے 19، لیفٹ کے 16، جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے 4 رکن اسمبلی ہیں جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کا ایک اورایک آزاد رکن اسمبلی ہے۔
جے ڈی یو اوربی جے پی نے راکین اسمبلی کو پٹنہ بلایا
دوسری جانب، جے ڈی یو نے سبھی اراکین اسمبلی کو پٹنہ بلایا ہے اور نتیش کمار کی رہائش گاہ پر میٹنگ ہوسکتی ہے۔ سبھی اراکین اسمبلی کو اگلے حکم تک راجدھانی میں رہنے کو کہا گیا ہے۔ یہی نہیں، بی جے پی نے بھی اراکین اسمبلی کو پٹنہ بلایا ہے اور کل صبح بہارکے انچارج ونود تاؤڑے بھی پہنچیں گے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ اگر سیاسی دروازے بند ہوتے ہیں تو کھل بھی جاتے ہیں۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے نتیش کمار کے لئے دروازے بند کردیئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔