بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو (فائل فوٹو)
Land for Jobs Scam: نوکری کے بدلے زمین گھوٹالہ معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو ایک بار پھر سی بی آئی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، آج پوچھ گچھ کے لئے تیجسوی یادو کو سی بی آئی کے ذریعہ بلایا گیا تھا، لیکن آرجے ڈی لیڈر جانچ ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق، بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کو سی بی آئی نے لینڈ فار جاب اسکیم (نوکری کے بدلے زمین) معاملے میں آج پوچھ گچھ کے لئے سی بی آئی ہیڈ کوارٹر بلایا تھا، لیکن آج بھی پوچھ گچھ کے لئے تیجسوی یادو نہیں آئے۔ سی بی آئی کے مطابق پوچھ گچھ کا یہ تیسرا سمن تھا، جس کے بعد تیجسوی یادو پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے 4 مارچ اور 11 مارچ کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا تھا۔ سی بی آئی نے حال ہی میں تیجسوی یادو کے والد اور آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کی اہلیہ رابڑی دیوی سے دہلی اور پٹنہ میں پوچھ گچھ کی تھی۔
اس سے پہلے، ای ڈی نے بتایا تھا کہ انڈین ریلوے کے ‘نوکریوں کے بدلے زمین’ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے معاملے میں آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی فیملی کے خلاف چھاپوں میں ایک کروڑ روپئے کی غیراعلانیہ نقدی ضبط کی ہے اور جرائم کے ذریعہ حاصل کئے گئے 600 کروڑ روپئے کی جائیداد کا پتہ چلا ہے۔
مرکزی ایجنسی نے کہا تھا کہ لالو پرساد یادو کی یملی اور ان کے معاونین کے لئے ریئل اسٹیٹ اور دیگر شعبوں میں کی گئی سرمایہ کاری کا پتہ لگانے کے لئے جانچ کی جا رہی ہے۔ ای ڈی نے جمعہ کے روز لالو پرساد یادو کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کے دہلی واقع رہائش گاہ سمیت فیملی کے دیگر اراکین کی مختلف رہائش گاہ پر چھاپہ ماری کی تھی۔
سی بی آئی نے حال ہی میں اس معاملے میں بہار کے سابق وزرائے اعلیٰ شوہر-بیوی لالو پرساد یادو اور رابڑی دیوی سے پوچھ گچھ کی تھی۔ الزام ہے کہ یوپی اے حکومت میں 2004 سے 2009 میں لالو پرساد یادو کے وزیر ریل رہتے ہوئے ہندوستانی ریلوے میں نوکری کے بدلے لوگوں نے یادو فیملی اور ان کے معاونین کو پلاٹ تحفے میں دیئے ہیں یا پھر انہیں زمینیں سستی قیمت پر فروخت کی ہیں۔