بہار میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں قریب ایک سال باقی ہے ،لیکن ابھی سے ہی ریاستی پارٹیاں کمر کس چکی ہیں۔اسی دوران وعدوں کا پٹارہ بھی کھلنا شروع ہوگیا ہے اور اس کی پہل راشٹر جنتا دل نے کی ہے۔آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے وعدہ کیا کہ اگر ان کی پارٹی کی قیادت والے ‘مہاگٹھ بندھن’ کی حکومت بنتی ہے تو پورے بہار میں صارفین کو “200 یونٹ مفت بجلی” فراہم کریں گے۔مونگیر میں آر جے ڈی کارکنوں کے ساتھ بات چیت کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل عوام کے ساتھ شیئرکرنے کے لیے ایک “روڈ میپ” تیار کر رہی ہے۔
تیجسوی یادو، جو اب اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر ہیں، نے کہا کہ ریاست کے لوگ بجلی کے بے تحاشا نرخوں اور اسمارٹ پری پیڈ میٹروں کی وجہ سے بے قاعدہ بلنگ سے تنگ آچکے ہیں، جنہیں اسمارٹ فراڈ قرار دیا جانا چاہیے۔اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم بجلی کے نظام کو درست کرنا چاہتے ہیں اور 200 یونٹ عوام کو مفت بجلی فراہم کر کے انہیں راحت فراہم کرنا چاہتے ہیں، ہم اقتدار میں آتے ہی ایسا کرنے کے لیے پرعزم ہیں، لیکن تب تک ہم اس کے لیے نتیش کمار حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔
نوجوان لیڈر نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اب وہ نہیں رہے جو وہ تھے اور ریاست میں اقتدار پر قابض گروہ کے لیے ‘ماسک’ بن گئے ہیں۔آر جے ڈی لیڈر نے بہار کے لیے خصوصی حیثیت حاصل کرنے اور پسماندہ برادریوں کے تحفظ میں “ناکامی” کے لیے جے ڈی (یو) سپریمو پر تنقید کی اور کہا کہ ان کی پارٹی مرکز میں این ڈی اے حکومت کا “اہم حصہ” ہے، پھر بھی وہ یہ کام کروانے سے قاصر ہیں۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعلی کے ذریعہ جلد ہی نکالی جانے والی “مہیلا سمواد یاترا” کے لئے 250 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “عوامی فنڈز کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بیوروکریسی کو لوٹ مار میں ملوث ہونے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔