عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی جانب سے پہلی بار باضابطہ طور پر راجیہ سبھا ایم پی سواتی مالیوال کے بارے میں ردعمل ظاہر کیا گیاہے۔ مالیوال نے سی ایم کیجریوال کے پی اے وبھو کمار پر حملہ کا الزام لگایا ہے۔عام آدمی پارٹی کی طرف سے اس معاملے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ جب سے اروند کیجریوال کو ضمانت ملی ہے۔ تب سے بی جے پی گھبرا گئی ہے اور اس کی وجہ سے بی جے پی نے ایک سازش رچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اشارے پر سواتی مالیوال کو 13 مئی کی صبح بھیجا گیا تھا۔ سواتی مالیوال بی جے پی کی سازش کا مہرہ ہے۔ ان کا مقصد وزیر اعلیٰ پر الزام لگانا تھا۔ وزیر اعلیٰ اس وقت دستیاب نہیں تھے۔ اس لیے وہ بچ گئے۔ پھر انہوں نے ویبھو کمار پر الزام لگایا ہے۔آتشی نے مزید کہا کہ سواتی مالیوال بغیر وقت لئے سی ایم سے ملنے چلی گئیں ، جب انہیں گیٹ پر رو ک کربتایا گیا کہ آج آپ کا اپوانمنٹ نہیں ہے تو انہوں نے دہلی پولیس کو دھمکی دی اور زور زبردستی کرکے اندر داخل ہوگئیں، پھر انہیں بتایا گیا کہ آپ کی طرف سے سی ایم سے ملنے کیلئے کوئی وقت نہیں لیا گیا ہے اور ایسی کوئی ملاقات شیڈول نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی جب انہوں نے بات نہیں مانی تو سی ایم رہائش کے حکام نے ویبھو کمار کو فون کر کے بلایا ،ویبھو کمار نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی اور بتایا کہ آج سی ایم باہر کے دورے پر ہیں ، اس لئے ملاقات نہیں ہوسکتی ۔ اس کے بعد انہوں نے ویبھو کمار کے خلاف نازیبہ الفاظ کا استعمال کرنا شروع کردیا اور دھمکیاں دینے لگیں۔
آتشی نے کہا، “ان کا مقصد وزیر اعلی کے خلاف الزامات لگانے کا تھا۔” وزیر اعلیٰ اس وقت دستیاب نہیں تھے۔ اس لیے وہ بچ گئے۔ پھر انہوں نے ویبھو کمار پر الزام لگایا ہے۔ سواتی مالیوال کا کہنا ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ انہیں بے دردی سے مارا گیا۔ اس مار کے بعد چوٹ لگی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ان کا سر پھوٹا ہوا تھا، کپڑے پھٹے ہوئے تھے لیکن آج جو ویڈیو سامنے آئی ہے وہ حقیقت کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے کہا، “سواتی مالیوال ویڈیو میں پولیس کو ڈرا رہی ہیں۔ وہ ویبھو کو دھمکی دے رہی ہے اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کر رہی ہے۔ اونچی آواز میں دھمکی دے رہی ہیں۔ وہ یہ نہیں بتاتی کہ اسے کسی نے چھوا ہے۔ سواتی مالیوال کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔
آتشی نے کہا، “ویبھو نے سواتی مالیوال کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ 13 مئی کی صبح وہ بغیر کسی انفارمیشن کے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچ گئیں۔ جب دفتر میں کراس چیک کیا تو انہیں گیٹ پر روک لیا گیا۔ انہوں نے گیٹ پر موجود پولیس والوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونے کی دھمکی دی۔ انہیں وزیراعلیٰ رہائش گاہ کے انتظار گاہ میں رکھا گیا۔ کچھ دیر انتظار گاہ میں بیٹھنے کے بعد وہ زبردستی ڈرائنگ روم میں بیٹھ گئی اور کہا کہ وزیراعلیٰ کو بلاؤ، مجھے ابھی ان سے ملنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “ویبھو کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ آج دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے گھر کے اندر جانے کی کوشش کی۔ سواتی مالیوال نے ویبھو کو دھکیلنے کی کوشش کی۔ اس سارے واقعے سے ایک بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ ایک سازش تھی۔ یہ بی جے پی کی سازش تھی۔ سواتی مالیوال اس سازش کا چہرہ تھیں۔آتشی نے کہا، “3 دن کے بعد بی جے پی نے سواتی مالیوال کو ایک نئے جھوٹ کے ساتھ آگے لایا، جس طرح سے وہ پولیس اور ویبھو کو دھمکیاں دے رہی ہیں، اس سے یہ صاف ہے کہ نہ ہی وہ درد سے کراہ رہی ہیں،نہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ یہ بی جے پی کی سازش کو واضح کرتی ہے۔
واضح رہے کہ سواتی مالیوال کے مطابق ویبھو کمار نے 13 مئی کو سی ایم کی رہائش گاہ پر ان کی پٹائی کی۔ اس معاملے میں، پولس نے 16 مئی کو ایف آئی آر درج کی اور تحقیقات کے سلسلے میں پولیس کی ایک ٹیم سی ایم کی رہائش گاہ پہنچی۔اس کے بعد دہلی پولیس اب سواتی مالیوال کو سی ایم ہاوس لے جاکر پھر سے اس واقعے کو ری کریٹ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ جانچ جاری ہے البتہ عام آدمی پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ سواتی مالیوال کے الزامات بے بنیاد ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔