جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہوچکی ہے ۔ قریب 16 دنوں تک مسلسل سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ نے اس پورے معاملے کی سماعت کی ہے اور اب اس پر عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔
Constitution bench of the Supreme Court reserves its verdict on a batch of petitions challenging the abrogation of Article 370 and bifurcation of the erstwhile state of Jammu and Kashmir into two Union territories.
Five-judge Constitution bench comprising Chief Justice of India… pic.twitter.com/o8nass3ztG
— ANI (@ANI) September 5, 2023
سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت پر مشتمل پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 16 دن تک دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
#WATCH | “We are satisfied with the arguments done. All aspects were argued convincingly,” says Justice (Retd) Hasnain Masoodi, National Conference leader and petitioner in Article 370 case in the Supreme Court pic.twitter.com/mVE9tr8oVJ
— ANI (@ANI) September 5, 2023
مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والوں میں ایک عرضی گزار اور نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس حسنین مسعودی نے سماعت مکمل ہونے کے بعد کہا کہ ہم عدالت میں ہوئی سماعت سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ ہم نے اس فیصلے کے تمام پہلوں پر بات رکھی ہے۔ دلائل کے ساتھ عدالت کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ سرکار کا فیصلہ غلط ہے ۔ اب عدالت نے ہمارے دلائل کو سننے کو بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ بہت جلد عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی ہم ایسی امید کرتے ہیں۔
سی جے آئی چندرچوڑ نے آج شام کو مختلف عرضی گزاروں کی طرف سے جوابی جواب سننے کے بعد کہا کہ فیصلہ محفوظ رکھا گیا ہے۔ ہم تمام وکیلوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔آج یعنی منگل کو اس معاملے کی حتمی سماعت کا 16 واں اور آخری دن تھا۔جسٹس کول کا بینچ میں آخری دن 24 دسمبر کو ہے، اور سپریم کورٹ کی موسم سرما کی چھٹی 18 دسمبر (پیر) سے شروع ہو رہی ہے، اس کیس میں فیصلہ 15 دسمبر (جمعہ) تک متوقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔