ایکناتھ شندے گروپ کی طرف سے ادھو ٹھاکرے کے اراکین پارلیمنٹ سے متعلق بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Supreme Court On Maharashtra MLAs Disqualification Case: سپریم کورٹ نے پیرکے روز(18 ستمبر) کومہاراشٹراسمبلی اسپیکرسے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے اتحادی اراکین اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق عرضی پرسماعت کریں۔ اس سماعت میں وہ معاملے کے حل کا وقت طے کریں۔ سپریم کورٹ نے 2 ہفتے بعد معاملے کواپنے پاس سماعت کے لئے لگاتے ہوئے کہا کہ اسپیکردفترانہیں اس دن اپنی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی جانکاری دے۔
نا اہلی کا معاملہ غیرمعینہ مدت تک زیر التوا نہیں رہ سکتا: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا کہ نا اہلی کا معاملہ غیرمتعینہ مدت تک زیرالتوا نہیں رہ سکتا۔ ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈرسنیل پربھو نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے 11 مئی کے حکم کے باوجود اسپیکردفترنے شندے کیمپ کے اراکین اسمبلی کی اہلیت پرسماعت کو تیزنہیں کیا ہے اور اس معاملے میں لاپرواہی کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ مہاراشٹرسیاسی تنازعہ پرفیصلہ سناتے وقت اپنی طرف سے جاری احکامات کا احترام کئے جانے کی امید کرتا ہے۔ شیوسینا اراکین اسمبلی کی اہلیت کی عرضیوں پر فیصلے میں تاخیرپرچیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے کہا، ”اسپیکرکو سپریم کورٹ کے وقارکا احترام کرنا چاہئے۔“
ایکناتھ شندے کو شیوسینا کا نام اورنشان دیئے جانے کے خلاف بھی ہے کیس
ادھو ٹھاکرے گروپ نے پارٹی اوراس کا انتخابی نشان ایکناتھ شندے کو دیئے جانے کے خلاف بھی عرضی داخل کی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے تین ہفتے بعد معاملے میں سماعت کی بات کہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قانون سازپارٹی میں پھوٹ کوپارٹی میں پھوٹ کہنا غلط ہے۔
بھارت ایکسپریس۔