سپریم کورٹ نے بلڈوزر کی کارروائی کے حوالے سے سخت تبصرہ کیاہے اور اس معاملے پر رہنما اصول طے کرنے کی تجویز طلب کی ہے۔ اس معاملے کے بارے میں، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر (02 اگست) کو کہا کہ سپریم کورٹ کے تبصرے خوش آئند ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ ملک اقتدار کے کوڑے سے نہیں آئین سے چلے گا۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کی غیرآئینی اورناانصافی سے بھرپور بلڈوزر پالیسی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ خوش آئند ہے۔ بلڈوزر کے نیچے انسانیت اور انصاف کو کچلنے والی بی جے پی کا آئین مخالف چہرہ اب ملک کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے۔
भाजपा की असंवैधानिक और अन्यायपूर्ण ‘बुलडोज़र नीति’ पर सर्वोच्च न्यायालय की टिप्पणी स्वागत योग्य है।
बुलडोज़र के नीचे मानवता और इंसाफ को कुचलने वाली भाजपा का संविधान विरोधी चेहरा अब देश के सामने बेनक़ाब हो चुका है।
बेलगाम सत्ता का प्रतीक बन चुके बुलडोज़र ने नागरिक अधिकारों को… pic.twitter.com/dzv7vVtLTg
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 2, 2024
بلڈوزر کی زد میں صرف غریبوں کے گھر آتے ہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ “بلڈوزر جو کہ بے لگام طاقت کی علامت بن چکا ہے، نے مسلسل شہری حقوق کو کچل کر تکبر کے ساتھ قانون کو چیلنج کیا ہے۔ بلڈوزر کے پہیے، جو ‘خوف کا راج’ قائم کرنے کی نیت سے چلائے جا رہے ہیں۔ ‘فوری انصاف’ کی آڑ میں ہم توقع کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس انتہائی حساس معاملے پر واضح رہنما اصول جاری کرے گی اور ملک کے شہریوں کو اس جمہوریت مخالف مہم سے بچائے گی۔
درحقیقت، عدالت نے بلڈوزر کی کارروائی پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی جائیداد کو صرف اس لیے نہیں گرایا جا سکتا کہ وہ اس شخص کی ہے جس پر جرم کا الزام ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر رہنما خطوط طے کرنے کی تجویز بھی دی۔ سپریم کورٹ نے حکام سے سوال کیا کہ کسی کا گھر صرف اس لیے کیسے گرایا جا سکتا ہے کہ وہ ملزم ہے۔
جسٹس بی آر گاوائی اور کے وی وشوناتھن کی بنچ نے انہدام کی کارروائی کے خلاف درخواستوں پر کہا، “اگرچہ وہ قصوروار ہے، قانون کے طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیے بغیر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔” بنچ نے کہا، ’’ہم تمام ہندوستانی بنیادوں پر کچھ رہنما خطوط وضع کرنے کی تجویز کرتے ہیں تاکہ اٹھائے گئے مسائل پر خدشات کو مدنظر رکھا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس۔