Bharat Express

Noida Nithari Case: سپریم کورٹ نے ملزم سریندر کولی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں میں مانگا جواب

آپ کو بتاتے چلیں کہ نوئیڈا میں سال 2005 سے 2006 کے دوران ہوئے نٹھاری کیس میں سی بی آئی نے سریندر کولی کو قتل، اغوا، عصمت دری اور ثبوتوں کو تباہ کرنے کے معاملات میں ملزم بنایا تھا

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سریندر کولی کو نوٹس جاری کیا ہے اور نوئیڈا میں 2006 کے سنسنی خیز نٹھاری قتل کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ ملزم سریندر کولی کو بری کئے جانے کے خلاف داخل سی بی آئی کی درخواست پر چار ہفتوں کے اندر ان سے جواب مانگا۔

جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے بارہ معاملوں میں کولی کو سنائی گئی موت کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ استغاثہ حالات کے ثبوت کی بنیاد پر دونوں ملزمان کا جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی متاثرہ پپو لال کی طرف سے وکیل گیتا لوتھرا اور دیگر نے عدالت کو بتایا تھا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے کولی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا۔ساتھ ہی  رجسٹری نے نچلی عدالت اور ہائی کورٹ سے ریکارڈ بھی طلب کیا تھا۔ اپنی درخواست میں پپو لال نے الہ آباد ہائی کورٹ کے 16 اکتوبر کے حکم کو چیلنج کیا اور صرف کولی کو فریق بنایا۔ کوہلی مونندر سنگھ پنڈھیر کا گھریلو ملازم تھا۔ نچلی عدالت نے اس معاملے میں پنڈھیر کو بری کر دیا تھا، جب کہ کولی کو 28 ستمبر 2010 کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ملزمان نے اپنی سزائے موت کو چیلنج کیا تھا

سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ کی تھی۔ جس کے بعد سی بی آئی نے بھی الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نوئیڈا میں سال 2005 سے 2006 کے دوران ہوئے نٹھاری کیس میں سی بی آئی نے سریندر کولی کو قتل، اغوا، عصمت دری اور ثبوتوں کو تباہ کرنے کے معاملات میں ملزم بنایا تھا، جب کہ منیندر سنگھ پنڈھیر کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔ انسانیا سمگلنگ کا الزام۔ دونوں ملزمان نے اپنی سزائے موت کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ملزم نے عدالت میں کہا تھا کہ ان واقعات کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ اسے یہ سزا صرف سائنسی اور حالاتی شواہد کی بنیاد پر سنائی گئی ہے۔

پولیس کو 19 بچوں اور خواتین کے کنکال ملے

قابل ذکر ہے کہ 7 مئی 2006 کو پنڈھیر نے نٹھاری کی ایک لڑکی کو نوکری دلانے کے بہانے بلایا تھا۔ اس کے بعد لڑکی گھر واپس نہیں آئی۔ لڑکی کے والد نے نوئیڈا کے سیکٹر 20 پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے بعد 29 دسمبر 2006 کو پولیس کو نٹھاری میں مونندر سنگھ پنڈھیر کے گھر کے پیچھے نالے میں 19 بچوں اور خواتین کے کنکال ملے۔ پولیس نے مونیندر سنگھ پنڈھیر اور اس کے نوکر سریندر کولی کو گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں نٹھاری کیس سے متعلق تمام کیس سی بی آئی کو منتقل کر دیے گئے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read