ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جھلس اٹھامنی پور، عسکریت پسندوں نے جلائے پولیس چوکیاں اور مکانات، ریلیف کیمپ پہنے 200 لوگ
Manipur Violence: منی پورتشدد پرسماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بتایا کہ اس معاملے میں جسٹس (ریٹائرڈ) گیتا متل کی صدارت والی کمیٹی نے تین رپورٹ پیش کی ہیں۔ عدالت نے سالسٹرجنرل تشارمہتا سے رپورٹ دیکھنے کوکہا اورمعاملے میں ان کا تعاون طلب کیا۔
سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے 7 اگست کو سماعت کے دوران منی پور میں ہوئے تشدد متاثرہ لوگوں کو راحت اور بحالی کے کاموں کی نگرانی کے لئے تین سابق (ریٹائرڈ) ججوں کی کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔ کمیٹی کی صدارت جموں وکشمیرہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس جسٹس گیتا متل کو دی گئی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ کی سابق جج جسٹس شالنی پھنسالکراوردہلی ہائی کورٹ کی ریٹائرڈ جج جسٹس آشا مینن کوکمیٹی کے دیگرارکان کے طورپرشامل کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کر رہا ہے جانچ کی نگرانی
سپریم کورٹ نے کمیٹی بنانے کے آئندہ روز عدالت عظمیٰ نے منی پور نسلی تشدد کے دوران خواتین کے خلاف تشدد کے معاملے میں کی جا رہی سی بی آئی کی جانچ کی نگرانی کے لئے بھی تقرری کی تھی۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق ڈی جی پی دتا پڈسالگکرکو جانچ کی نگرانی کا ذمہ سونپا تھا۔ ان میں دو ککی خواتین کو برہنہ کرکے گھمائے جانے کے وائرل ویڈیو کے معاملے کی جانچ میں شامل ہے۔ 4 مئی کو ہوئے اس خطرناک حادثہ کا ویڈیو گزشتہ 19 جولائی کو وائرل ہوا تھا، جس نے پورے ملک کو جھکجھور دیا تھا۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں بھی اس ویڈیو سے متعلق ہنگامہ ہوا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔