نئی دہلی: سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے آرٹیکل 370 کے التزامات کو منسوخ کئے جانے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوریہ کے ذریعہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 منسوخ کئے جانے کا حکم آئینی طور پر جائز عمل ہے۔ ہم 370 کو منسوخ کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں پاتے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو تاریخی اور امید کی کرن اور روشن مستقبل کا وعدہ ہے۔
وزیراعظم مودی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پرآج کا سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے اور 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعہ لئے گئے فیصلے کوآئینی طورپر برقراررکھتا ہے۔ یہ جموں وکشمیر اورلداخ میں ہماری بہنوں اوربھائیوں کے لئے امید، ترقی اوراتحاد کا ایک شاندار اعلان ہے۔ عدالت نے اپنے گہرے علم کے ساتھ اتحاد کے اس جوہرکومضبوط کیا ہے، جسے ہم ہندوستانی ہونے کے ناطے ہرچیزسے زیادہ عزیزاورقدرکرتے ہیں۔‘‘
Today’s Supreme Court verdict on the abrogation of Article 370 is historic and constitutionally upholds the decision taken by the Parliament of India on 5th August 2019; it is a resounding declaration of hope, progress and unity for our sisters and brothers in Jammu, Kashmir and…
— Narendra Modi (@narendramodi) December 11, 2023
جموں وکشمیر کے لوگوں کے روشن مستقبل کا وعدہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ’’میں جموں، کشمیر اورلداخ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آپ کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ہمارا عزم اٹوٹ ہے۔ ہم یہ یقینی بنانے کے لئے پابند عہد ہیں کہ ترقی کا فائدہ نہ صرف آپ تک پہنچے، بلکہ اس کا فائدہ ہمارے معاشرے کے سب سے کمزور اورحاشیے پر رہنے والے طبقوں تک بھی پہنچے، جوآرٹیکل 370 کے سبب متاثرتھے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Jammu and Kashmir Article 370: جموں وکشمیر کے انضمام سے لے کر آرٹیکل 370 ہٹائے جانے تک کی کہانی، یہاں جانئے پوری تفصیل
پوسٹ کے آخر میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج کا فیصلہ صرف قانونی فیصلہ نہیں، امید کی کرن ہے، روشن مستقبل کا وعدہ ہے۔ مضبوط اورمتحد ہندوستان کی تعمیر کے ہمارے اجتماعی عزم اورعہد پرمہر ہے۔
-بھارت ایکسپریس