اسپیکر اوم برلا نے راہل گاندھی کی تقریر سے 14 پوائنٹس کو ہٹایا
Rahul Gandhi Speech in Lok Sabha: راہل گاندھی، جنہوں نے پیر (1 جولائی 2024) کو لوک سبھا میں اپنی تقریر سے کافی سرخیاں حاصل کیں، ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ اس بار وجہ تقریر نہیں بلکہ اس پر استعمال ہونے والی قینچی ہے۔ دراصل، لوک سبھا اسپیکر نے ان کی پوری تقریر میں 14 کٹ لگائے ہیں۔ یعنی سادہ زبان میں ان کی تقریر کے ان 14 نکات کو پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
معلومات کے مطابق اسپیکر نے بی جے پی کے تناظر میں ہندو مذہب کے حوالے سے راہل کے کئی حوالوں کو ہٹا دیا، تین میں سے دو نامور صنعت کار(اڈانی اور امبانی) جن کا ذکر کانگریس اکثر نریندر مودی حکومت کے تناظر میں کرتی ہے، دو اگنی پتھ اسکیم کے بارے میں،ایک-ایک NEET تنازعہ کے بارے میں، منی پور اور وزیر اعظم کے بارے میں کہی گئی کئی باتوں پر قینچی چلائی ہے۔ یہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر راہل گاندھی کی پہلی تقریر کے 14 پوائنٹس ہیں، جنہیں اسپیکر اوم برلا نے پیر کی رات دیر گئے ہٹا دیا۔
کانگریس نے اسپیکر کے فیصلے پر تنقید کی
اس کے علاوہ، حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان مبارکباد کی کمی کے بارے میں گاندھی کا تبصرہ، جس میں دو مرکزی وزراء کا خاص ذکر تھا، کو بھی ہٹا دیا گیا۔ لوک سبھا اسپیکر کا یہ فیصلہ منگل کو منظر عام پر آیا۔ کانگریس نے اس کی سخت تنقید کی ہے۔ راہل گاندھی نے اوم برلا کو خط لکھا، ان کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کے تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعظم کی تردید میں استعمال ہونے والے الفاظ کو نہیں ہٹایا
رپورٹ کے مطابق جہاں ایک طرف اوم برلا نے ہندو ازم اور بی جے پی کے بارے میں راہل گاندھی کا حوالہ ہٹا دیا ہے وہیں دوسری طرف انہوں نے وزیر اعظم کی اس تردید کو نہیں ہٹایا ہے جو انہوں نے راہل گاندھی کی تقریر کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کیا تھا۔ پی ایم نے راہل کی تقریر کے دوران کہا تھا کہ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔ پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہنا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ پی ایم کے اس بیان کے بعد راہل گاندھی نے جو ردعمل دیا ہے اسے ہٹا دیا گیا ہے۔
امت شاہ کی تقریر سے بھی کئی باتیں نکال دی گئیں
راہل گاندھی کی تقریر کو لے کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے کچھ تبصرے بھی ریکارڈ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ شاہ کا نظرثانی شدہ تبصرہ اب اس طرح ہیں: “آپ شور مچا کر اتنے بڑے واقعے کو چھپا نہیں سکتے۔ قائد حزب اختلاف نے واضح طور پر کہا کہ جو خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ… میں دہرانا چاہتا ہوں… ان کا جملہ یہ تھا کہ جو خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ…کی بات کرتے ہیں… کرتے ہیں۔ تاہم، شاہ کا یہ بیان، جو ریکارڈ میں درج ہو گیا ہے، اس میں کہا گیا ہے: ’’وہ (گاندھی) شاید نہیں جانتے کہ اس ملک میں کروڑوں لوگ ہیں جو فخر سے اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں… کیا وہ تمام تشدد کی بات کرتے ہیں اور تشدد کرتے ہیں؟
-بھارت ایکسپریس