مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کی مہم شباب پر ہے۔ اس بیچ بیان بازی بھی خوب ہورہی ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ میں جیب میں ایک ناریل لے کر چلتا ہوں کیونکہ میں ترقی اور عوامی بہبود کے لیے کام کرتا ہوں۔ کانگریسی اور کمل ناتھ اسکیموں کو تالے لگانے کا کام کرتے ہیں۔ کانگریس والے تالے کے ساتھ چلتے ہیں اور جب وہ حکومت میں آتے ہیں تو بی جے پی کی عوامی فلاحی اسکیموں کو تالا لگا دیتے ہیں۔ کانگریس نے فوڈ سبسڈی پر تالہ لگا دیا، سنبل یوجنا پر تالہ لگا دیا، بچوں کی سائیکلوں کو تالے لگا دیے، لیپ ٹاپ سکیم کو تالے لگا دیے، بزرگوں کے لیے تیرتھ درشن سکیم کو تالہ لگا دیا۔
شیوراج سنگھ چوہان سے جب صحافیوں نے پوچھا کہ کمل ناتھ الزام لگا رہے ہیں کہ آپ ناریل لے کر جاتے ہیں؟ اس کے جواب میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ہاں میں ناریل لے کر جاتا ہوں جب کہ کمل ناتھ تالا لے کر جاتے ہیں۔ اور جب وہ حکومت آتے ہیں،تو میری اسکیموں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی اسکیموں کو وہ تالے لگا دیتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کمل ناتھ تھے، جب حکومت بنے ایک چوتھائی سال ہوئے تھے، انہوں نے بیگا، بھریا اور سہاریہ بہنوں کی فوڈ سبسڈی پر تالہ لگا دیا۔
ہماری حکومت کی طرف سے کھانے کے لیے جو ایک ہزار روپے دیے جا رہے تھے وہ بند کر دیے گئے۔ جب کمل ناتھ وزیر اعلیٰ بنے تو سنبل یوجنا پر پابندی لگا دی گئی۔ سنبل غریبوں کی فلاح و بہبود کی اسکیم تھی، لیکن اس پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ جب کانگریس کی حکومت آئی تو انہوں نے میرے بچوں کے لیے سائیکل سکیم بند کر دی اور تالا لگا دیا۔ لیپ ٹاپ پلان بند کر کے لاک کر دیا۔ کمل ناتھ نے بیٹیوں کی شادی پر پیسے نہیں دیئے اور ان کے مستقبل پر بھی تالا لگا دیا۔ ہم نے بزرگوں کے لیے تیرتھ سکیم شروع کی اور اس سکیم پر بھی تالہ لگا دیا۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ میں ترقی اور عوامی بہبود کے لیے کام کرتا ہوں، اسی لیے میں ناریل لے کر جاتا ہوں۔ جہاں میں ناریل توڑتا ہوں۔ میں اس جگہ ترقی کی گنگا بہاتا ہوں۔
وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کانگریس نے اس الیکشن کو نکول ناتھ اور جے وردھن سنگھ کے مستقبل کا انتخاب بنا دیا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کھرگے جی نے مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ کو کانگریس کے ٹکٹ بانٹنے کی فرنچائز دی ہے۔ جس کے بعد کمل ناتھ کسی کی نہیں سن رہے ہیں۔