سعودی حکومت نے حج 2023 سے متعلق سرکلر جاری کیا ہے۔
سعودی عرب حکومت نے سیکورٹی کا حوالہ دے کر 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج پر آنے پر پابندی لگا دی ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے یہ جانکاری دی ہے۔ حج کمیٹی کی طرف سے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے افسران نے فیصلہ کیا ہے کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج 2023 کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
منسوخ ہوں گی درخواستیں
سعودی حکومت کے فیصلے کے مطابق، 30 اپریل 2023 کو بچوں سمیت 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی کسی بھی درخواست پر حج 2023 کے لئے غور نہیں کیا جائے گا۔ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی درخواستیں منسوخ کردی جائیں گی۔
صحت سے متعلق بنائے جائیں گے رہنما اصول
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ توقع کی جاتی ہے کہ سعودی عرب کے حکام موجودہ حالات کے پیش نظر مزید صحت اورانتظامی رہنما خطوط کو مقرر کرسکتے ہیں۔ مزید معلومات اسی کے مطابق دی جائیں گی۔
اس وجہ سے لیا گیا فیصلہ
حج کمیٹی آف انڈیا کے ایک رکن نے بتایا کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو اجازت نہیں دینے کے فیصلے کا مقصد بچوں کی سیکورٹی یقینی کرنا ہے اور یہ قدم حج پالیسی 2023 کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی اور ایڈمنسٹریٹیو گائیڈ لائنس (انتظامی ہدایات) جلد ہی جاری کئے جائیں گے۔ جانکاری کے مطابق، اس بار کا حج تقریباً 80 ہزار روپئے سستا کیا گیا ہے۔ اب عازمین حج کو 4.50 لاکھ کے بجائے 3.70 لاکھ روپئے ہی دینے پڑیں گے۔ ساتھ ہی اس سال پورے ملک میں 25 ایسے مقامات بنائی جائیں گی جہاں عازمین حج جمع ہوں گے۔ اس سال 70 سال سے زیادہ عمر والے عازمین حج کو ترجیح دی جائے گی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے مکہ شہر میں ہر سال حج ہوتا ہے۔ یہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں عازمین حج سفرحج کے لئے پہنچتے ہیں۔ ہندوستان سے اس بار 175,025 افراد کے جانے کی امید ہے۔
-بھارت ایکسپریس