شیو سینا (ادھو گروپ) کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت (فائل فوٹو)
Sanjay Raut on PM Modi: شیو سینا (ادھو گروپ) کے لیڈر سنجے راؤت نے مہاراشٹر کی سیاست پر کھل کرتبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شیو سینا ہی اصلی شیو سینا پارٹی ہے۔ سنجے راؤت نے مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایئر پورٹ سے سب کچھ بک گیا، اب اراکین اسمبلی بھی فروخت ہوگئے ہیں۔ جو ڈر کی وجہ سے بھاگا ہو، وہ اپنی طرف سے نہ کہے۔ میں پارٹی اورادھو کے ساتھ ہوں۔ میری پارٹی بالا صاحب ٹھاکرے کے ذریعہ بنائی گئی پارٹی ہے۔ میری پوری زندگی پارٹی میں گزری ہے، ہم ڈر کی وجہ سے کبھی نہیں جھکے۔
’ہم نے کبھی سرینڈر نہیں کیا‘
سنجے راؤت نے کہا، ہم نے کبھی سرینڈر نہیں کیا، کبھی گھٹنے نہیں ٹیکے۔ کیا ہوگا اگر 10-5 اراکین اسمبلی چھوڑ دیں؟ الیکشن کے بعد پتہ چلے گا۔ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار میں لیڈرکون ہے، اس سوال پر سنجے راؤت نے کہا کہ ہمارے لیڈر بالا صاحب ٹھاکرے ہیں اورآج وہ ادھو ٹھاکرے ہیں۔ شرد پوار ملک کے بڑے لیڈر ہیں اور مہاراشٹر سے آتے ہیں۔
بی جے پی کی سرزنش کی
شیو سینا ایک ہے، ادھو ٹھاکرے اور بالا صاحب ٹھاکرے۔ جہاں ٹھاکرے ہیں، وہاں شیو سینا ہے۔ کاغذی پارٹی ایکناتھ شندے کے پاس چلی گئی ہے، پارٹی کبھی کاغذ پر نہیں بنتی۔ یہ ایک ادارہ ہے۔ ایکناتھ شندے سے مستقبل میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ جو اراکین اسمبلی ہمیں چھوڑ کر گئے وہ چلے گئے۔ انہیں پارٹی میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ پارٹی میں لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ بی جے پی واشنگ مشین کی طرح ہے اور اگر کوئی چیز کم پڑ جائے تو کوڑا اٹھاکر پھینک دیتی ہے۔
ایکناتھ شندے پر لگائے یہ الزام
سنجے راؤت نے کہا کہ جس حکومت میں ایکناتھ شندے اتنے لمبے وقت تک وزیر رہے۔ وہ صرف اس کے خلاف بول رہے ہیں۔ اگر انہیں یہ پسند نہیں آیا تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے تھا۔ جب ہماری حکومت بی جے پی کے ساتھ چل رہی تھی، اس حکومت میں ایکناتھ شندے وزیر تھے، وہ فڑنویس کے خلاف استعفیٰ لے کر ہمارے پاس آئے اور کہا، میں بی جے پی حکومت کے ساتھ نہیں رہوں گا، کیونکہ بی جے پی ہمارے نظریے اورشیو سینا کو ختم کرنے جا رہی ہے۔ ایسا کہنے والے وہ پہلے شخص تھے۔ انہوں نے خود کو فروخت کردیا اور آپ کو ان پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے۔