Bharat Express

UP Politics: ’’مسلم یونیورسٹی ہے اس لئے…‘‘ اے ایم یو میں فلسطین کی حمایت کے بعد سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق کا بڑا بیان

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو کچھ لوگ بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ اس یونیورسٹی کے مقابلے کوئی یونیورسٹی نہیں ہے۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق۔ (فائل فوٹو)

نئی دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں دو دن پہلے فلسطین کی حمایت میں طلبا کے ذریعہ نکالے گئے پیدل مارچ سے متعلق سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اورسینئر مسلم لیڈرڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس پورے معاملے کو مسلم معاشرے سے جوڑتے ہوئے کہا، ”اے ایم یو مسلم یونیورسٹی ہے، اس لئے 24 گھنٹے ان کی آنکھوں میں کھٹکتا رہتا ہے۔“

اے ایم یوکے مقابلے نہیں ہے کوئی یونیورسٹی: شفیق الرحمن برق

اترپردیش کے سنبھل ضلع سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹرشفیق الرحمن برق نے کہا، ”علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کوکچھ لوگ بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ اس یونیورسٹی کے مقابلے کی کوئی یونیورسٹی نہیں ہے۔“ انہوں نے یونیورسٹی سے متعلق کہا، ”اس کے کردارپرکوئی سوال نہیں اٹھا سکتے۔“ ساتھ ہی فلسطین کی حمایت سے متعلق کہا کہ کسی لڑکے نے نعرے لگا دیئے ہوں گے، مجھے اس کی جانکاری نہیں ہے، لیکن ہم تو اپنے ملک کے ساتھ ہیں۔“

واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس نے ہفتہ کے روزاچانک اسرائیل پرحملہ کردیا تھا۔ اس حملے کے بعد سے اسرائیل نے جنگ کا اعلان کرتے ہوئے مسلسل غزہ پٹی اور فلسطین کے ٹھکانوں پرحملہ کر رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان جنگ جاری ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بی جے پی کی پوزیشن مستحکم نہیں: شفیق الرحمن برق

پانچ ریاستوں میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات سے متعلق سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے کہا کہ ان ریاستوں میں بی جے پی کی حالت اچھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں الیکشن ہونے جا رہا ہے، اس میں عوام تبدیلی چاہتی ہے۔ اپوزیشن کے اتحاد کی ان ریاستوں میں جیت ہوگی۔ وہیں انہوں نے یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ایک بیان سے متعلق، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 500 سال بعد بابری مسجد واپس لے لی ہے توپاکستان سے سندھ کو بھی واپس لیں گے، سے متعلق کہا کہ بابری مسجد تو یہاں انہوں نے غیرقانونی طریقے سے اپنی طاقت کے دم پرقبضے میں لے لیا اوراسے توڑدیا۔ یہی نہیں اب وہاں پرمندربنا رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے لیڈرنے کہا کہ اسے جائزنہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ اسی کے ساتھ کہا کہ پاکستان کا سندھ لے لینا آسان بات نہیں ہے، وہاں بہت ٹیڑھی بات ہے۔ وہاں کا مسئلہ الگ ہے۔ ساتھ ہی وزیراعلیٰ یوگی  کے بیان سے متعلق کہا کہ یہ کوئی قانونی بات توکرنہیں رہے ہیں، یہ اپنی طاقت کی بات کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔