Bharat Express

S Jaishankar On Pro-Khalistani Attack Plot Allegations: خالصتان حامیوں کے قتل کی سازش کے الزامات پر وزیرخارجہ ایس جئے شنکر کا بڑا بیان

ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکیوں نے کچھ ایشوز اٹھائے لیکن یہ ضروری نہیں کہ دونوں ایشو ایک جیسے ہوں۔ جب انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا تو امریکیوں نے ہمیں کچھ اہم باتیں بتائیں۔ بین الاقوامی تعلقات میں وقتاً فوقتاً ایسے چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں۔

امریکہ  اور کینیڈا میں خالصتان کے حامیوں کو مارنے کی سازش کے حالیہ الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دونوں مسائل ایک جیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے ہمیں کچھ باتیں بتائی ہیں۔الزامات کے درمیان فرق کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان دوسرے ممالک کی طرف سے اٹھائے گئے مخصوص مسائل کو دیکھنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔ انہوں نے کہا، “صرف کینیڈا ہی نہیں، بلکہ کسی بھی ملک کو کوئی تشویش ہے اور اگر وہ ہمیں اس تشویش کے لیے کچھ ان پٹ یا کوئی بنیاد دیتا ہے، تو ہم اس پر غور کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ تمام ممالک ایسا کرتے ہیں۔”

ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکیوں نے کچھ ایشوز اٹھائے لیکن یہ ضروری نہیں کہ دونوں ایشو ایک جیسے ہوں۔ جب انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا تو امریکیوں نے ہمیں کچھ اہم باتیں بتائیں۔ بین الاقوامی تعلقات میں وقتاً فوقتاً ایسے چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں۔ لہذا ہم نے کینیڈا سے کہا ہے، دیکھو، یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اسے آگے بڑھانا چاہتے ہیں، آیا ہم اسے مزید دیکھتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے بنگلورو میں ایک تقریب میں کہا کہ امریکہ نے ہندوستان سے خالصتان علیحدگی پسند گروپتون سنگھ پنون کو قتل کرنے کی ناکام مبینہ سازش کی تحقیقات میں مدد کرنے کو کہا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے نکھل گپتا نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

اس میں ہندوستانی سرکاری ملازم پر خالصتان کے حامی علیحدگی پسند کو قتل کرنے کے لیے اجرتی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس کے جواب میں، وزارت خارجہ نے اس سازش میں اپنے سرکاری اہلکار کے مبینہ ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔رپورٹ کے مطابق اس ماہ کے شروع میں بھارت نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کی تحقیقات کرے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر کئی بار بات ہو چکی ہے۔ مرکزی حکومت نے اس معاملے میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق گپتا کو امریکی درخواست پر 30 جون کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا تھا۔ امریکی حکومت نے اس ماہ کے شروع میں گپتا کے فرد جرم کے بارے میں پانچ ہندوستانی امریکی قانون سازوں کو آگاہ کیا تھا۔اس معاملے میں، امریکہ نے کہا، “ہم حکومت ہند کی جانب سے قتل کی سازش کی تحقیقات کے لیے کمیٹی آف انکوائری کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور یہ ضروری ہے کہ بھارت اس کی مکمل تحقیقات کرے، ذمہ داروں کو، بشمول بھارتی حکومت کے اہلکاروں کو، جوابدہ  بنائےاور یقین دہانی کرائے کہ  ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔حال ہی میں کینیڈا نے ہندوستانی ایجنٹوں پر خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا تھا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات خراب ہوگئے تھے۔ تاہم بھارت نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا نے الزامات کے حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

بھارت ایکسپریس۔