وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ سنت شرومنی روی داس جی نے ایک ایسے اصول کا تصور کیا تھا جہاں ہر شخص کو وافر خوراک ملے اور سب کی فلاح ہو۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں حکمرانی کا ایک ایسا نظام قائم کیا ہے، جس میں ہر فرد کے لیے پیٹ بھر کھانا، بنیادی سہولیات، تعلیم، صحت کے ساتھ ایک پختہ گھر کا انتظام کیا گیا ہے۔ سب کی فلاح و بہبود کی جا رہی ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس ان کا بنیادی منتر ہے۔ وزیر اعلیٰ چوہان سنگرولی کے بیڈھن سے سنت روی داس سمرستا یاترا کا افتتاح کر رہے تھے۔ انہوں نے سنت روی داس کی پوجا کی، ایک چراغ جلایا اور سنت شری بھیا لال بھگت، شری راماشنکر داس، شری کنہیا لال اور سیوادار شری رماکانت داس، شری رام جیون داس اور پریم داس جی کوملبوسات، شال اور ناریل سے نوازا۔ وزیراعلیٰ نے پانی کے کلش اور مٹی کے برتن کی پوجا بھی کی۔
وزیراعلیٰ چوہان نے کہا کہ سنت روی داس جی ہندوستانی سنت روایت کے عروج پر تھے جنہوں نے سماجی ہم آہنگی، خیرسگالی اور مساوات کا منتر دیا۔ انہوں نے ذات پات، چھواچھوت اور برائیوں کی سخت مخالفت کی۔ وہ مہربان، رحم دل اور نرم گفتار تھے۔ وہ چمڑے کا کاریگر تھے اور جو کچھ کماتے تھے اسے غریبوں میں تقسیم کرتے تھے، اسی لیے ان کے والد نے انہیں گھر سے نکال دیا تھا، لیکن وہ عقیدت اور کارخیر کرنے کے لیے پیدا ہوئے تھے۔ وہ ہم آہنگی کے امین تھے۔ انہوں نے ہندوستانی ثقافت اور زندگی کی اقدار کی حفاظت کی۔
آٹھ فروری کو، سنت روی داس جی کے یوم پیدائش پرمیں نے ساگر میں اعلان کیا تھا کہ وہاں 102 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک عظیم الشان مندر اور سنت روی داس جی کی یادگار بنائی جائے گی، جس سے سماج کو امن، ہم آہنگی اورخیرسگالی کا پیغام ملے گا۔ سماج میں سنت روی داس کے پیغام اور زندگی کی اقدار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے، سمرستا یاترا ریاست بھر میں نکالی جا رہی ہے، جو 12 اگست کو ساگر پہنچے گی۔
وزیراعلیٰ چوہان نے کہا کہ سنت روی داس کی شخصیت اور کاموں پر مرکوز رتھ ریاست کے 46 اضلاع اور 53 ہزار دیہاتوں سے گزرے گی، جس میں ہر گاؤں کی مٹی اور 315 ندیوں کا پانی سنگ بنیاد رکھنے کی جگہ پر لے جایا جائے گا۔ رتھ میں سوامی روی داس کی پادوکا، تصویر اور کلش ہوگا، جن کی مختلف مقامات پر پوجا کی جائے گی۔ رتھ پر سماجی ہم آہنگی کا پیغام درج ہے۔
وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ 12 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی ساگر میں سنت روی داس کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ عظیم الشان یادگار ناگر طرز میں تعمیر کی جائے گی، جس میں سنت روی داس کے اشعار اور اقوال کندہ ہوں گی۔ یادگار میں چار گیلریاں ہوں گی۔ پہلی گیلری میں سنت روی داس کی زندگی، دوسری میں تشریحی مرکز، تیسری میں روی داس پنتھ کا فلسفہ اور تعلیمات اور چوتھی گیلری میں ان کی شاعری و ادب کی لائبریری اور سنگت ہال ہے۔ یادگار کے قریب پانی کی ٹینک، عقیدت مندوں کی رہائش اور کھانے کی شالہ تعمیر کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ سنت روی داس کہا کرتے تھے کہ میں راج ایسا چاہتا ہوں، جہاں چھوٹے بڑے سب کو کھانا ملے، روی داس خوش رہیں۔ ہماری حکومتیں ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔ حکومت غریبوں کو مفت اناج دے رہی ہے، سب کے لیے مناسب رہائش اور علاج کا انتظام کیا گیا ہے۔ مزدوروں کے لیے 5 روپے میں پیٹ بھر کے کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ ہاکروں اور معمولی کام کرنے والوں کو بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ بے خوف ہوکر اپنا کام کریں۔
وزیراعلیٰ چوہان نے کہا کہ سنت روی داس کی تعلیمات کے مطابق ریاست میں سب کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔ بہنوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا بہنوں کی عزت نفس کے لیے ایک اسکیم ہے۔ اس کی رقم بتدریج 3000 روپے ماہانہ تک بڑھائی جائے گی۔ ریاست میں ہر ایک کے لیے تعلیم کا انتظام کیا گیا ہے۔ بچوں کی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے لیے ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔ تربیت کے ساتھ روزگار کے لیے سیکھو- کماؤ اسکیم شروع کی گئی ہے۔ ریاست میں ایک لاکھ سرکاری عہدوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے اور مزید 50 ہزار آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ ہماری حکومت درج فہرست ذاتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ پہلے کی حکومتوں میں درج فہرست ذاتوں کے لیے بجٹ کی فراہمی 286 کروڑ تھی، جب کہ ہماری حکومت میں یہ 26000 کروڑ ہو گئی ہے۔ ایس سی طلبہ کے لیے ہاسٹل، آشرم اسکول، اسکالرشپ اور دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ روزگار کے لیے سنت روی داس سواروزر یوجنا کے تحت حکومت اس کی ضمانت پر ایک لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے فراہم کر رہی ہے۔ بھیم راؤ امبیڈکر اقتصادی بہبود اور ساوتری بائی پھولے سیلف ہیلپ اسکیم چلائی جاتی ہیں۔ بھوپال میں سنت روی داس گلوبل اسکل پارک قائم کیا جا رہا ہے جہاں 6000 بچوں کو تربیت دی جائے گی۔
کاشی سے آئے ہوئے سنت شری بھیا لال بھگت سنگھ نے کہا کہ یہ ہمارے لیے خوش قسمتی کی بات ہے کہ ہم سنت شرومنی روی داس جی کی جائے پیدائش کے مقدس پانی کو ان کی یادگار میں استعمال کریں۔ انہوں نے گرو روی داس جی کے ہم آہنگی اور سماجی بہبود کے پیغامات کا ذکر کیا۔ رکن اسمبلی شریمتی ریتی پاٹھک نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، جس میں ہمیں سنت روی داس کی جائے پیدائش کاشی سے آنے والے سنتوں کو عزت دینے کا موقع ملا ہے۔ آج کا دن عوامی مفاد، فتح اور عوامی جذبے کے احترام کا دن ہے۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ یہاں سے جمع ہونے والی مٹی اور پانی کو ساگر ضلع میں بننے والی سنت روی داس جی کی یادگار کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ رکن اسمبلی شریمتی پاٹھک نے علاقے کی ترقی کے لیے وزیر اعلیٰ چوہان کا شکریہ ادا کیا۔ یاترا انچارج کیلاش جاٹو نے بتایا کہ 5 اضلاع سے شروع ہونے والی یہ یاترا ہزاروں دیہاتوں سے گزر کر پوری ریاست کی ندیوں سے پانی اور مٹی کو لے کر ساگر تک پہنچے گی، جسے سنت روی داس جی کی یادگار میں استعمال کیا جائے گا۔
وزیر جنگلات وجے شاہ، ایم ایل اے امر سنگھ، سنگرولی کے ایم ایل اے رام للو بیس، ایم ایل اے چترنگی امر سنگھ، کانتا دیو سنگھ، رنویر سنگھ راوت، رامسومیرن گپتا اور دیگر عوامی نمائندے اور بڑی تعداد میں عقیدت مند اس پروگرام میں موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔