Bharat Express

Right to Muslim women to get divorce: مسلم عورتوں کو ‘خلع’ استعمال کرنے کا حق قرآن نے دیا ہے،اس میں شوہر کی رضامندی یا مرضی شرط نہیں ہے۔ ہائی کورٹ

اس کیس کے تحت ‘خلع’ کے عمل کے تحت ایک مسلم خاتون کی اس کے شوہر سے علیحدگی کو مسلم میرج ایکٹ کے تحت کیرالہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ کیرالہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شادی کو تحلیل کرنے کا حق مسلم بیوی کا مکمل حق ہے، جو اسے قرآن نے دیا ہے اور یہ اس کے شوہر کی رضامندی یا مرضی سے مشروط نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے کیرالہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس میں مسلم خواتین کو ‘خلع’ یعنی  طلاق حاصل کرنے کا پورا حق دیا گیا ہے۔ ‘خلع’ مسلم پرسنل لاء کے تحت طلاق کی ایک شکل ہے، جس کے ذریعے عورت اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کر سکتی ہے۔ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کیرالہ ہائی کورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیرالہ مسلم جماعت اور ایک فرد کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

اس کیس کے تحت ‘خلع’ کے عمل کے تحت ایک مسلم خاتون کی اس کے شوہر سے علیحدگی کو مسلم میرج ایکٹ کے تحت کیرالہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ کیرالہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شادی کو تحلیل کرنے کا حق مسلم بیوی کا مکمل حق ہے، جو اسے قرآن نے دیا ہے اور یہ اس کے شوہر کی رضامندی یا مرضی سے مشروط نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ شریعت ایکٹ کی دفعہ 2 میں مذکور طلاق کی تمام قسمیں، سوائے ‘فاسخ’ کے، مسلم خواتین کو بھی دستیاب ہیں۔

اس فیصلے کو شوہر نے چیلنج کیا تھا اور کیرالہ ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ نظرثانی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کیرالہ ہائی کورٹ نے کہا کہ بیوی کی خواہش کا تعلق شوہر کی خواہش سے نہیں ہو سکتا، جو طلاق پر راضی نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے کہا کہ ‘خلع’ استعمال کرنے کا حق قرآن نے مسلمان عورت کو دیا ہے۔ اور اگر یہ حق شوہر کی مرضی کے تابع ہو تو بے اثر ہو جائے گا۔

اسلام میں خلع کیا ہے؟

کیرالہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ‘ملک میں شادی کو ختم کرنے کی بیوی کی خواہش کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی طریقہ کار نہ ہونے کی صورت میں، شوہر کے خلع کے لیے رضامندی دینے سے انکار کرنے کی صورت میں، عدالت صرف خلع کو روک سکتی ہے۔ شوہر کی رضامندی کے بغیر بھی یہ خلع لیا جا سکتا ہے۔ اسلام میں اگر کوئی مرد اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کرنا چاہے تو اسے طلاق دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنا چاہتی ہے تو اسے ایسا کرنے کا حق دیا گیا ہے۔اور اسی کو خلع کہتے ہیں۔خلع بھی طلاق کی ایک صورت ہے لیکن اسے استعمال کرنے کا حق صرف بیوی کو ہے۔ آپ کو بتادیں کہ ‘خلع’ اس وقت بحث میں آئی جب ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے شوہر پاکستانی کرکٹر شعیب ملک نے دوسری شادی کی۔ شعیب ملک کی پاکستانی اداکارہ ثنا جاوید سے شادی کے بعد سوالات اٹھنے لگے کہ ثانیہ اور ان کے درمیان طلاق کب ہوئی؟ اس پر ثانیہ مرزا کے والد نے بتایا تھا کہ ثانیہ نے شعیب سے خلع کے تحت طلاق لی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read