آربی آئی گورنر شکتی کانت داس۔ (تصویر: اے این آئی)
RBI MPC June 2023 Meeting: ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے رواں مالی سال کے ساتھ ساتھ جون کی میٹنگ میں بھی شرح سود کو مستحکم رکھنے کے حکم کو برقراررکھا۔ تین روزتک جاری رہنے والے اجلاس میں کمیٹی نے ریپوریٹ میں دوبارہ اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح ریپوریٹ اب بھی صرف 6.50 فیصد ہے۔ ریزروبینک کے گورنرشکتی کانت داس نے جمعرات کو ایم پی سی کی میٹنگ کے بعد بڑے فیصلوں کے بارے میں جانکاری دی۔
اپریل میں بھی نہیں ہوئی تھی تبدیلی
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے بتایا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اراکین نے ریپو ریٹ کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے اپریل کے مہینے میں ریزروبینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی پہلی میٹنگ ہوئی تھی اوراس میٹنگ میں بھی پالیسی ریٹ کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے آربی آئی نے مہنگائی کوکنٹرول کرنے کے لئے ریپو ریٹ میں مسلسل اضافہ کیا تھا۔
#WATCH | “…Since the third week of May, the decline in currency in circulation and pick up in govt spending have expanded system liquidity. This has got further augmented due to the RBI’s market operations and the deposit of Rs 2000 banknotes in the banks,” says RBI Governor… pic.twitter.com/j555Xz0u4S
— ANI (@ANI) June 8, 2023
سال بھرہوا تیزی سے اضافہ
شرح سود میں اضافہ گزشتہ سال مئی کے مہینے میں شروع ہوا تھا۔ تب ریزرو بینک ایم پی سی نے ایک ہنگامی میٹنگ کرکے ریپو ریٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ مئی 2022 میں، آربی آئی نے ایک طویل وقفے کے بعد ریپو ریٹ میں تبدیلی کی۔ مہنگائی پرقابو پانے کے لئے ریزرو بینک نے مئی 2022 سے فروری 2023 تک ریپو ریٹ میں 6 بار اضافہ کیا اوراس طرح یہ بڑھ کر6.50 فیصد ہوگیا۔
اس وجہ سے شرح سود میں ہوا اضافہ
مانیٹری پالیسی کمیٹی، ریٹیل انفلیشن اورجی ڈی پی گروتھ ریٹ کو مدنظررکھتے ہوئے شرح سود کا فیصلہ کرتی ہے۔ مئی 2022 سے پہلے، کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے منفی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریزرو بینک نے پہلے ریپو ریٹ کو کم سطح پرپہنچایا تھا، تاکہ ملک کی اقتصادی ترقی کو سہارا دیا جا سکے۔ تاہم، بعد میں، خوردہ افراط زربے قابو ہونے اور امریکہ میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے بعد، ریزرو بینک کو بھی ریپو ریٹ بڑھانے کا فیصلہ لینا پڑا۔
-بھارت ایکسپریس