Bharat Express

Rajnath Singh to visit U.K., the first by a Defence Minister in 22 years: راجناتھ سنگھ برطانیہ کا کریں گے دورہ،22 برسوں بعد وزارتی سطح کا ہورہا ہے دورہ

راجناتھ  سنگھ کی برطانیہ کے وزیر دفاع شیپس کے ساتھ بات چیت زیادہ تر اہم ٹیکنالوجی کے اشتراک اور دو طرفہ صنعتی دفاعی تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ دونوں فریق لڑاکا طیاروں اور دیگر فوجی پلیٹ فارمز کی مشترکہ ترقی میں تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔

مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 8 جنوری کو برطانیہ کے دو روزہ دورے پر جائیں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک اور سیکورٹی تعلقات کو نئے سرے سے بحال کیا جا سکے، جس میں لڑاکا طیاروں اور دیگر فوجی پلیٹ فارمز کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے ممکنہ تعاون بھی شامل ہے۔وزارت دفاع نے اس دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ راجناتھ  سنگھ اور ان کے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس سے دفاع، سلامتی اور صنعتی تعاون کے شعبوں میں وسیع مسائل پر بات چیت کی توقع ہے۔ وہ برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون سے بھی ملاقات کریں گے۔وزیر دفاع کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی جائے گا جس میں تینوں سروسز، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) اور دفاعی پیداوار کے محکمے کے سینئر افسران شامل ہیں۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا، “وہ یوکے ڈیفنس انڈسٹری کے سی ای اوز اور انڈسٹری لیڈروں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے اور وہاں ہندوستانی کمیونٹی سے ملاقات کریں گے۔

اس معاملے سے واقف لوگوں کا کہنا ہے کہ راجناتھ  سنگھ کی برطانیہ کے وزیر دفاع شیپس کے ساتھ بات چیت زیادہ تر اہم ٹیکنالوجی کے اشتراک اور دو طرفہ صنعتی دفاعی تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ دونوں فریق لڑاکا طیاروں اور دیگر فوجی پلیٹ فارمز کی مشترکہ ترقی میں تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سے انڈو پیسیفک، مغربی ایشیا اور یوکرین کی صورتحال پر بھی بات چیت کی توقع ہے۔اس دورے کو دفاع اور سلامتی کے شعبے میں دوطرفہ شراکت داری کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے جیسا کہ وزارتی سطح کا آخری دورہ 22 سال قبل ہوا تھا۔ راجناتھ سنگھ کا جون 2022 میں برطانیہ کا منصوبہ بند دورہ ہندوستانی فریق نے “پروٹوکول وجوہات” کی بنا پر منسوخ کر دیا تھا، جس سے اگلے ہفتے کا دورہ انتہائی اہم ماناجارہا ہے۔

اپریل 2022 میں، وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے اس وقت کے برطانوی ہم منصب بورس جانسن نے ایک نئی اور توسیع شدہ ہندوستان-برطانیہ دفاعی شراکت داری پر اتفاق کیا تھا۔ ہندوستان کے دورے کے دوران، جانسن نے اعلان کیا کہ برطانیہ ہندوستان کے لیے ایک اوپن جنرل ایکسپورٹ لائسنس بنا رہا ہے تاکہ “بیوروکریسی کو کم کیا جائے اور دفاعی خریداری کے لیے ترسیل کے اوقات میں کمی کی جائے۔ اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ لڑاکا طیاروں کی مقامی پیداوار سمیت ملٹری ہارڈویئر کی مشترکہ ترقی میں ہندوستان کی مدد کرے گا۔مودی اور جانسن کے درمیان بات چیت کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-برطانیہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے ایک اہم ستون کے طور پر دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو “تبدیل” کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ مئی 2021 میں مودی اور جانسن کے درمیان منعقدہ ہندوستان-برطانیہ ورچوئل سمٹ کے دوران ہندوستان-برطانیہ تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی طرف بڑھا دیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔