Bharat Express

Parliament Winter Session:اتر پردیش میں آئین نہیں بلکہ منو اسمرتی کا نفاذ ہے،ہاتھرس واقعہ کو لے کر راہل گاندھی کا یوگی آدتیہ ناتھ پر حملہ

راہل گاندھی نے کہا جس طرح ڈروناچاریہ نے ایکلویہ کا انگوٹھا کاٹ دیا، اسی طرح آپ ہندوستان کے نوجوانوں کے انگوٹھے کاٹ رہے ہیں۔ جب آپ دھراوی کو اڈانی  کے ہاتھوں فروخت کرتے ہیں تو آپ دھراوی کے لوگوں کا انگوٹھا کاٹتے ہیں۔

راہل گاندھی

نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ہفتہ کو ایوان میں آئین پر بحث میں حصہ لیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ ہاتھرس جنسی زیادتی کو لے کر یوپی کی یوگی حکومت بھی راہل کے نشانے پر تھی۔ راہل نے کہا، ہاتھرس میں چار سال قبل ایک دلت لڑکی کی عصمت دری ہوئی تھی۔ مجرم باہر دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ متاثرہ خاندان قید کی زندگی گزار رہا ہے یہ آئین میں کہاں لکھا ہے؟ راہل گاندھی نے کہا کہ اتر پردیش میں منو اسمرتی کا قانون نافذ ہے ہندوستان کا آئین وہاں لاگو نہیں ہے ۔

راہل گاندھی نے کہا، آئین میں امبیڈکر اور گاندھی نہرو کے خیالات موجود ہیں۔ ان خیالات کے ماخذ شیو، بدھ، مہاویر، کبیر وغیرہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے بارے میں ساورکر نے کہا تھا کہ آئین کی سب سے بری بات یہ ہے کہ اس میں ہندوستانی کچھ نہیں ہے۔ منو اسمرتی کو اس کی جگہ لاگو کیا جانا چاہئے جب آپ آئین کو بچانے کی بات کرتے ہیں تو آپ اپنے لیڈر ساورکر کا مذاق اڑاتے ہیں۔

ذات پات کی مردم شماری پر راہل نے کیا کہا؟

راہل گاندھی نے کہا جس طرح ڈروناچاریہ نے ایکلویہ کا انگوٹھا کاٹ دیا، اسی طرح آپ ہندوستان کے نوجوانوں کے انگوٹھے کاٹ رہے ہیں۔ جب آپ دھراوی کو اڈانی  کے ہاتھوں فروخت کرتے ہیں تو آپ دھراوی کے لوگوں کا انگوٹھا کاٹتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم دکھانا چاہتے ہیں کہ آپ نے ملک میں ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے کس کا انگوٹھا کاٹا ہے۔ ہم ریزرویشن کی حد کی 50 فیصد دیوار کو بھی گرا دیں گے۔

ہاتھرس واقعہ پر بی جے پی کوبنایا نشانہ 

لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ آپ سے توقع ہے کہ آپ آئین پر بھی بات کریں گے۔ اس پر راہل نے جواب دیا کہ آئین میں اجارہ داری اور امتیاز کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے یوپی کے ہاتھرس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “چار سال قبل ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کی عصمت دری کی گئی تھی، مجرم باہر دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ متاثرہ خاندان قید کی زندگی گزار رہے ہیں، یہ آئین میں کہاں لکھا ہے؟ منو میں کوئی آئین نہیں ہے۔” حکومت نے اس خاندان کو مکان دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ یہ لوگ ایک مذہب سے دوسرے مذہب سے لڑتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read