مدھیہ پردیش کے گوالیار میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ آج ہندوستان میں سب سےزیادہ بے روزگاری ہے۔ ہندوستان میں پاکستان سے بھی زیادہ بے روزگاری ہے ،پاکستان سے دوگنی زیادہ بے روزگاری ہندوستان میں ہے۔ راہل گاندھی نے یہاں تک کہا کہ ہندوستان میں آج پڑوسی ملکوں میں بھوٹان اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ بے روزگاری ہے۔یاد رہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو نیائے یاترا چل رہی ہے اور اسی یاترا کے دوران انہوں نے مدھیہ پردیش کے گوالیار میں مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ موجودہ سرکار نوجوانوں کو روزگار دینے کی صلاحیت کھو چکی ہے۔
LIVE: #BharatJodoNyayYatra resumes from Gwalior, Madhya Pradesh. https://t.co/UtGqc7rLki
— Congress (@INCIndia) March 3, 2024
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں چالیس سال سے زیادہ بے روزگاری آج ہے۔ یہاں 23 فیصد بے روزگاری ہے اور پاکستان میں 12 فیصد نوجوان بے روزگار ہے چونکہ پی ایم مودی نے چھوٹے کاروبار کو ختم کردیا ، جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے ذریعے مودی حکومت نے متوسط طبقے کو بری طرح سے بے روزگار کردیا اور آج عالم یہ ہے کہ ہم پڑوسی ملکوں سے بھی بہت پیچھے جاچکے ہیں ۔
راہل گاندھی نے گوالیار میں مزید کہا کہ ٹرین کے اے سی کوچوں کی تعداد بڑھانے کے لیے جنرل کوچوں کی تعداد کم کی جا رہی ہے، جس میں نہ صرف مزدور اور کسان بلکہ طلباء اور ملازم بھی سفر کرتے ہیں۔ اے سی کوچز کو تیار کرنے کے معاملے میں بھی عام کوچز کے مقابلے 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ درحقیقت ریلوے بجٹ کو الگ سے پیش کرنے کی روایت کو ختم کرنا ان ‘کارناموں’ کو چھپانے کی سازش تھی۔ ریلوے کی پالیسیاں صرف امیروں کو ذہن میں رکھ کر بنائی جا رہی ہیں، ہندوستان کی 80 فیصد آبادی جو ریلوے پر منحصر ہے، انکے ساتھ دھوکہ ہے۔ مودی پر بھروسہ ‘دھوکہ کی گارنٹی’ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔