امبانی-اڈانی کے بیان پر راہل گاندھی کا پلٹ وار
Rahul Gandhi In USA: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی 10 روزہ دورے پر امریکہ گئے ہیں اور وہاں پر وہ ان کے استقبال میں منعقدہ تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ بدھ (31 مئی) کو ایسے ہی ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی کے دور اقتدار میں گزشتہ 9 سال میں مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کی صورتحال کے بارے میں بات کی۔
پروگرام میں راہل گاندھی سے ایک سوال پوچھا گیا، جس میں انہوں نے کہا کہ، جو 80 کی دہائی میں دلتوں کا حال تھا، وہی حال اب مسلمانوں کا ہے۔ مسلمانوں کو جو سیکورٹی خطرہ آج ہے، وہ پہلے کبھی نہیں رہا۔ جب بھی ہم کسی سے اس بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ پوچھتے ہیں کہ ہندوستان میں کیا ہو رہا ہے، ہندوستان میں کئی ایسے قانون بنائے جا رہے ہیں، جو پہلے نہیں بنے، جو جرائم مسلم لڑکوں نے نہیں کئے، اس کے لئے بھی ان کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے، اس کے لئے آپ کی کیا اسٹریٹجی رہے گی؟
راہل گاندھی نے اس سوال کے جواب میں کہا، اسی لئے ہم نفرت کے بازار میں محبت کا اصول لے کرآئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، کانگریس صرف مسلمانوں کی ہی نہیں بلکہ سبھی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے پیش نظر نفرت کے خلاف محبت کے اصول لے کرآئی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ میں بات گارنٹی کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ بی جے پی سبھی کے ساتھ ایسا امتیازی سلوک اور نفرت کا برتاؤ کر رہی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہندوستان میں جو مسلمانوں کے تئیں ہو رہا ہے، وہ ہمارے سکھ بھائی بہنوں کے ساتھ نہیں ہو رہا ہے۔ جو سکھ بھائی بہنوں کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ عیسائیوں کے ساتھ بھی ہو رہا ہے اور یہی امتیازی سلوک دلتوں کے ساتھ بھی کیا جا رہا ہے اور وہی امتیازی سلوک آدیواسیوں کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، ہندوستان میں آج بھی جو غریب ہیں، ان کی تعداد محدود ہے اور جب وہ محدود تعداد والا شخص لوگوں کے پاس زیادہ دولت دیکھتا ہے تو وہ وہی محسوس کرتا ہے، جو آپ محسوس کرتے ہیں۔ آپ پائیں گے کہ کیسے ان لوگوں کے پاس لاکھوں کروڑ روپئے ہیں اور میرے پاس کھانے کو کچھ بھی نہیں ہے۔