راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت (فائل فوٹو)
Rahul Gandhi News: کانگریس لیڈر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ رہے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہونے کے بعد راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا- راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کرنا تانا شاہی کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کی آواز ہیں، جو اس تانا شاہی کے خلاف اب اور مضبوط ہوگی۔
وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کرنا تانا شاہی کی ایک اور مثال ہے۔ بی جے پی یہ نہ بھولے کہ یہی طریقہ انہوں نے اندرا گاندھی کے خلاف بھی اپنایا تھا اور منہ کی کھانی پڑی تھی۔ راہل گاندھی ملک کی آواز ہیں، جو اس تانا شاہی کے خلاف اب مزید مضبوط ہوگی۔
ایک دیگر ٹوئٹ میں اشوک گہلوت نے کہا- بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی نے مہنگائی، بے روزگاری، بدعنوانی اور تشدد کا موضوع اٹھایا۔ ان پر دھیان دینے کی جگہ بی جے پی حکومت راہل گاندھی کے خلاف جابرانہ قدم اٹھا رہی ہے۔
श्री राहुल गांधी की लोकसभा सदस्यता खत्म करना तानाशाही का एक और उदाहरण है। बीजेपी ये ना भूले कि यही तरीका उन्होंने श्रीमती इन्दिरा गांधी के खिलाफ भी अपनाया था और मुंह की खानी पड़ी। श्री राहुल गांधी देश की आवाज हैं जो इस तानाशाही के खिलाफ अब और मजबूत होगी।
— Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) March 24, 2023
جے رام رمیش اور پرینکا گاندھی نے کیا ٹوئٹ
کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے لوک سبھا سکریٹریٹ کے نوٹیفکیشن کے بعد کہا کہ ہم اس لڑائی کو قانونی اور سیاسی طریقے سے لڑیں گے۔ ہم نہ خاموش رہیں اور نہ ہی گھبرائیں گے۔
راہل گاندھی کی رکنیت ختم کئے جانے کے بعد پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیرو مودی گھوٹالہ 14,000 کروڑ، للت مودی گھوٹالہ 425 کروڑ، میہل چوکسی گھوٹالہ 13,500 کروڑ، جن لوگوں نے ملک کا پیسہ لوٹا، بی جے پی ان کے بچاو میں کیوں اتری ہے؟ جانچ سے کیوں بھاگ رہی ہے؟ جو لوگ اس پر سوال اٹھا رہے ہیں، ان پر مقدمے لادے جاتے ہیں۔ کیا بی جے پی بدعنوانوں کی حمایت کرتی ہے؟